(24نیوز)افغانستان سے انخلا کے بعدقطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔طالبان نے افغانستان کے بیرون ملک منجمد اثاثوں کو جاری کرنے کا مطالبہ کردیا۔
الجزیرہ کے مطابق طالبان کے وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی نے کہا کہ سینئر طالبان عہدے داروں اور امریکی نمائندوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک نیا دور شروع کرنے پر بات چیت کی گئی ۔ افغانستان سے 20 سال بعد امریکی افواج کے انخلا اور طالبان کے برسراقتدار آنے کے بعد یہ پہلی ملاقات ہے۔ امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا دور دو دن چلے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے دوحہ معاہدے کی پاس داری کرنے کا بھی کہا ۔ جب کہ امریکی حکومت کی جانب سے افغان عوام کو کورونا کے سدباب کے لیے ویکسیین بھی فراہم کی جائیں گی۔
دوسری جانب قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کو انٹرویو میں طالبان کے دوحہ میں سیاسی دفتر کے ترجمان اور نائب وزیر خارجہ سہیل شاہین نے کہا کہ اقلیتوں اور خواتین کو کابینہ میں جلد شامل کرلیا جائے گا تاہم عالمی برادری کو بھی افغان عوام کی خواہشات کا احترام کرنا چاہیئے۔
یہ بھی پڑھیں:مجھے دھمکیاں مل رہی ہیں، عائشہ اکرم نے سکیورٹی کا مطالبہ کردیا