محسن پاکستان ڈاکٹر قدیر سرکاری اعزازکے ساتھ سپرد خاک،قومی پرچم سرنگوں۔۔

Oct 10, 2021 | 18:26:PM

(24نیوز)محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو سرکاری اعزازات کیساتھ سپرد خاک کردیاگیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی تدفین سیکٹر ایچ8 کے قبرستان میں مکمل سر کاری اعزاز کے ساتھ کی گئی ۔وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کے مطابق ڈاکٹر قدیر خان کی تدفین  کیلئے2 قبر یں تیار کی گئیں۔ایک قبر  فیصل مسجد میں تیارکی گئی اور ایک قبر سیکٹر ایچ ایف کے قبرستان میں بھی تیار کی گئی ۔ ڈاکٹر قدیر کے اہل خانہ کی خواہش کے مطابق ایچ، ایٹ، قبرستان میں تدفین کی گئی ۔ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال کے سوگ میں قومی پرچم سرنگوں رہا ۔ 

اس سے قبل محسن پاکستان قومی ہیرو ڈاکٹر عبد القدیر خان کی خواہش کے مطابق  ان کی نماز جنازہ فیصل مسجد میں ادا کی گئی ۔نماز جنازہ میں غیر ملکی سفارت کار، اعلیٰ عسکری قیادت، وفاقی و صوبائی وزراء اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات سمیت ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے اہل خانہ کے مطابق  مرحوم کی خواہش تھی کہ ان کی نماز جنازہ فیصل مسجد میں پڑھائی جائے۔

محسن پاکستان کی نماز جنازہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی اقتدا میں ادا کی گئی ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر کی نماز جنازہ کے موقع پر سکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے،نماز جنازہ سے قبل محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو پاک فوج کے دستے نے سلامی پیش کی جب کہ نماز جنازہ کے موقع پر بارش بھی ہوتی رہی۔ نماز جنازہ میں شرکت کے لیے ایک انکلوژر عوام کے لیے بنایا گیا تھا جبکہ دوسرا انکلوژر وی آئی پیز کے لیے قائم کیا گیا تھا،محسن پاکستان کے جسد خاکی کو قومی پرچم میں لپیٹا گیا تھا۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر کو صبح سویرے طبیعت خراب ہونے پر کے آر ایل ہسپتال لے جایا گیا، لیکن انکی طبیعت سنبھل نہ سکی اور خالق حقیقی سے جاملے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق ڈاکٹرعبد القدیر خان کچھ ہفتے پہلے کرونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے، وہ پہلے الشفا اسپتال اس کے بعد ملٹری اسپتال میں زیر علاج رہے۔ڈاکٹر قدیر کووڈ 19 سے صحت یاب ہونے کے بعد وہ گھر منتقل ہوگئے تھے۔ گزشتہ رات ڈاکٹر عبد القدیر خان کی طبیعت اچانک خراب ہوئی جس کے بعد انہیں کے آر ایل اسپتال منتقل کیا گیا ۔مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔

ڈاکٹر عبد القدیر خان یکم اپریل 1936 میں بھوپال میں پیدا ہوئے ، سنہ 1952 میں وہ خاندان کے ساتھ ہجرت کر کے کراچی آگئے۔ڈاکٹر عبد القدیر خان نے سنہ 1976 میں ایٹمی پروگرام پر کام شروع کیا، انہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی انتھک محنت کی بدولت 28 مئی 1998 میں پاکستان نے کامیاب ایٹمی تجربہ کیا۔ڈاکٹر عبد القدیر خان کو  ان کی شاندار خدمات پر نشان امتیاز اور ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:آریان خان نےروتے ہوئے کونسی خطرناک منشیات پینے کا اعتراف کر لیا۔۔سنسنی خیز انکشاف

مزیدخبریں