پریانکا چوپڑا کوبھارتیوں کی جانب سےتنقید کا سامنا
Stay tuned with 24 News HD Android App
ّ(ویب ڈیسک )عالمی شہرت یافتہ بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کو ایرانی خواتین کی حمایت میں آواز اُٹھا نے پر بھارتی شہریوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پریانکا چوپڑا نے انسٹاگرام پر حجاب نہ کرنے پر لڑکی کی ہلاکت ہونے کے واقعے پر ایران میں جاری احتجاجی مظاہروں میں حصّہ لینے والی خواتین کی حمایت کی اور اپنے مداحوں پر بھی زور دیا کہ وہ بھی سراپا احتجاج ایرانی خواتین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کریں۔اداکارہ کو سوشل میڈیا پر ایران میں جاری مظاہروں کی حمایت کرنے پر بھارتی شہریوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
بھارتی صارفین کی جانب سے یہ سوال کیا جارہا ہے کہ جب بھارت میں کوئی تنازع سامنے آتا ہے اس وقت پریانکا چوپڑا کیوں خاموش ہوتی ہیں۔
Has anyone heard Priyanka Chopra speak up on any pressing issue in India???#SpinelessBollywood
— Mini Nair (@minicnair) October 8, 2022
بھارتی شہریوں کا کہنا ہے کہ اداکارہ اپنی سہولت کے حساب سے صرف چند منتخب مسائل پر ہی اپنی آواز اُٹھاتی ہیں۔
.@priyankachopra your activism of convenience is pukeworthy. This means nothing when you choose to look away from the plight of hijabi women in India who are denied education for wearing a piece of cloth over their head, harassed by hindutva goons and state. You are a Hypocrite! pic.twitter.com/Rkv9PpG6ZR
— Nabiya Khan | نبیہ خان (@NabiyaKhan11) October 7, 2022
کچھ شہریوں کی جانب سے اداکارہ کے اس اقدام کو منافقانہ روّیہ بھی قرار دیا جا رہا ہے۔
It’s totally okay to appreciate and acknowledge Priyanka Chopra speaking up for Iranian women, but at the same time call out the hypocrisy of not speaking about similar plights happening to women suffering in India, especially Indian muslims.
— Andre Borges (@borges) October 8, 2022
It’s totally okay to appreciate and acknowledge Priyanka Chopra speaking up for Iranian women, but at the same time call out the hypocrisy of not speaking about similar plights happening to women suffering in India, especially Indian muslims.
— Andre Borges (@borges) October 8, 2022
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مکمل حجاب نہ کرنے پر تہران پولیس نے 22 سالہ مہسا امینی کو حراست میں لے کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ کومہ میں چلی گئی، دوران علاج نوجوان لڑکی زندگی کی بازی ہار گئی جس کے خلاف ایران میں 24 روز سے مظاہرے جاری ہیں۔
مختلف شہروں میں مظاہرین کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کریک ڈاؤن بھی کیا جارہا ہے۔ایرانی انسانی حقوق گروپ کے مطابق تین ہفتوں سے زیادہ عرصے سے جاری کریک ڈاؤن میں ہلاک افراد کی تعداد 185 ہوگئی ہے۔