آڈیو لیکس: بحیثیت وزیراعظم میرے فون کی محفوظ لائن بگ کی گئی: عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ آڈیو لیکس کے ذریعے پاکستان کی قومی سلامتی کی رازداری کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا گیا۔
آڈیو لیکس کے معاملے پر سابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بحیثیت وزیراعظم میرے فون کی محفوظ لائن بگ کی گئی، آڈیو لیکس قومی سلامتی کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔
The AudioLeaks are a serious breach of national security as they call into question the entire security of the PMO, PMH. As PM my secure line at my residence was also bugged. We intend to go to Court to estab authenticity of Leaks & then form JIT to investigate which Intel agency
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 10, 2022
عمران خان نے آڈیو لیکس کو وزیراعظم آفس اور وزیراعظم ہاؤس کی سکیورٹی کے لیے سوالیہ نشان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم لیکس کی صداقت جانچنے کے لیے عدالت جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم ہاؤس کے فون بگ کرنیکا واقعہ، ہیکنگ میں ملوث 2 افراد گرفتار
انہوں نے مزید کہا کہ ہم جےآئی ٹی بنانے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں تاکہ تحقیقات کی جاسکیں کون سی انٹیلی جنس ایجنسی ہے، یہ اس لیے اہم ہے کہ حساس سکیورٹی معاملات غیر قانونی طریقے سے ریکارڈ اور پھر ہیک ہوئے۔
is responsible for the bugging & who is leaking out the audios many of which are edited/doctored. This is critical bec sensitive security issues are & have been illegally recorded & subsequently hacked, implying confidentiality of Pak's national security has been exposed globally
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 10, 2022
خیال رہے جب عمران خان وزیراعظم تھے تب ان کا کال ریکارڈنگ بارے موقف مختلف تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ فوج کو سب کچھ پتہ ہوتا ہے، کیونکہ جو ہماری آئی ایس آئی ہے دنیا کی بہترین ایجنسی ہے۔
When Imran Khan was the Prime Minister he never had any issues if ISI was recording his phone calls pic.twitter.com/6RODm5gP94
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) July 3, 2022
انہوں نے کہا کہ جو میں فون کرتا ہوں سب کچھ آئی ایس آئی اور آئی بی کو پتہ ہوتا ہے، جوبائیڈن اور ٹرمپ جو کرتے ہیں، اس بارے سی آئی اے کو پتہ ہوتا ہے، کیونکہ ایجنسی نے اپنے ملک کے سربراہ کو پروٹیکٹ کرنا ہوتا ہے، انٹلی ایجنس ایجنسی صرف ہمارے ملک میں ہی کال نہیں سنتی بلکہ پوری دنیا میں سنتی ہے۔