(24نیوز )غزہ بمباری پر دنیا خاموش تماشائی ، فلسطینی خود میدان میں آ گئے۔
پروگرام’سلیم بخاری شو ‘میں گروپ ایڈیٹر سلیم بخاری کہتے ہیں کہ جہاں کہیں بھی مذکرات ہوئے ہیں اس حوالے سے چاہیے یونیٹڈ نیشن میں ہوں ٹم ڈیوڈ میں،مسلم امہ میں جہاں بھی ہوں ہر جگہ یہی ابہام رہا ہے کہ اس جگہ دو الگ ریاستیں ہیں ایک فلسطین اور دوسری اسرائیل اس میں نہ کوئی تحفظات ہیں اور نہ ہی دو رائے۔ اس حوالے سے وہ ایک مثال دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ آپ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی مثال لے لیں انہوں نے امریکا سے کہہ دیا تھا کہ ہم اسرائیل کو تسلیم کررہے ہیں لیکن اسرائیل اور فلسطین دو الگ الگ ریاستیں ہیں۔
متحدہ عرب امارات اپنے اس بیان سے ہٹ گیا اور 2020 میں انہوں نے اس شرط پہ تسلیم کیا کہ امریکہ متحدہ عرب امارات کو f35طیارے فروخت کرینگے حالانکہ ابھی تک اس کا کوئی تصور ہی نہیں یعنی امریکہ نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا لیکن سعودی عرب کو اب نئے سرے سے غور کرنا ہوگا کہ امریکہ نے پہلے بھی ایک ریاست کو اس معاملے میں دھوکہ دیا ہے تو کیا ان کو نہیں دے سکتا ؟اس تنازعے کا بنیادی وجہ بھی یہ ہے کہ مسلمان ریاستوں نے چونکہ اب ایک رویش اختیا ر کرلیا اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے فلسطین نے اب دیکھ لیا کہ کوئی ان کیلئے نہیں لڑے گا اس لئے وہ خو د میدان میں آگئے ہیں اور اس کی تازہ ترین مثال میں متحدہ عرب امارات کی 3 روزہ جنگ کے بعد اسٹیٹمینٹ ہے جس میں وہ صرف ایک طرفہ فلسطین کو نشانہ بنا کر کہہ رہے ہیں کہ اسرائیلوں کی زندگیوں کو یرغمال بنانے پر حماس کی مزمت ، غزہ کے اوپر بمباری پر مکمل خاموشی اس بات کا واضح ثبوت ہے یعنی سعودی عرب اب یا تو فلسطینی ریا ست بنانے کے مخالف ہے یا امریکہ کے کہنے پر خاموش ہے ۔اگر آپ دیکھے تو ترکیہ کے صدر صاف صاف فلسطین کی ریاست کے حق میں بیان دیا ہے۔
ضرورپڑھیں:حماس،اسرائیل جنگ،اسلامی تنظیم کی فتح یا 20لاکھ مسلمانوں کی قبربنانے کا منصوبہ؟سوالات اٹھ گئے
اب اس مسلے کے حل کے صرف دوہی راستے ہیں ،ایک یہ کہ مسلم امہ اس مسئلے کیلئے اتحاد کر لے لیکن اس کا مجھے یقین نہیں ہے کہ مسلم امہ ایک پیج پر آجایئنگے ۔
دوسری بات ان کے رویو ں کی ہے جو اس سخت صورتحال میں بھی اگر وہ سنجیدگی نہیں ظاہر کرتے تو آپ خود فیصلہ کر سکتے ہیں، ان کو امریکہ طرز مدد کا اعلان کرنا چاہئے، کشمیر کی طرح صرف اخلاقی مدد تک محدود نہیں ہونا چاہئے بلکہ ان کو جنگی ساز و سامان دو ، امریکہ دے رہا ہے اسرایئل کو تو مسلم امہ کیوں نہیں دے رہا ؟
دنیا میں ابھی زندہ ضمیر موجود ہے امریکہ سمیت پوری دنیا میں فلسطین کیلئے یکجہتی کے مظاہرے ہو رہے ہیں اللہ ہمیں بھی توفیق دے کہ ہم بھی نکل کر اپنے دین اسلام کے حکم پر عمل کرے کہ مظلوم کیلئے آواز اٹھانا بھی مظلو م کے ساتھ کھڑے ہونے کے برابر ہے ۔