(24 نیوز) جمیعت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے امریکا کیخلاف چورن بیچنے کی کوشش کی جو ناکام رہی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ابہام کیوں پیدا کیے جارہے ہیں، الیکشن کل کرا دیں تو ہم کل بھی تیار ہیں، الیکشن تو ہوں گے ہی ہوں گے، الیکشن جنوری کے آخر میں ہوں گے تو آدھے ملک میں تو برفباری ہورہی ہوگی، طالبان نے نئی نئی حکومت سنبھالی ہے، ہمارے ہاں بڑا تجربہ ہے، ہمیں اپنے طریقے سے معاملات طے کرنے چاہئیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا میں یہ اچھا نہیں سمجھتا کہ کسی کیلئے ماحول کچھ ہو اور کسی کیلئے کچھ اور، سب کیلئے الیکشن میں ایک جیسا ماحول ہونا چاہیئے، چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے ایک غیر ضروری کاغذ اٹھا کر ایک مسئلہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیے: نائب صدر پاکستان مسلم لیگ (ن)سندھ پیپلز پارٹی میں شامل
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ اس وقت تھا جب خطرہ تھا، جب دشمن کے ہاتھ بندھے ہوئے ہوں اور میرے ہاتھ کھلے ہوئے ہوں تو لڑائی کا مزا نہیں آتا، جی ایچ کیو، کور کمانڈرہاؤس اور فوج کے قلعوں پر حملہ کیا گیا، پورے ملک میں 9 مئی کو منظم حملے کیے گئے، لیڈرشپ ذمہ دار ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی ترغیب دلائی، معیشت کی بہتری کا خواب اسرائیل کو تسلیم کرنے میں دیکھتے رہے، اسلامی دنیا کو ایک جسم بن کر اپنا مؤقف واضح کرنا چاہیئے، دو جنگوں میں پاکستان کی فوج وہاں لڑی ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے مزید کہا کہ بڑے واضح مؤقف کے ساتھ ہمیں اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیئے۔