(24 نیوز)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے کام کررہے ہیں اور ہم نے مائیکرو اکنامک استحکام کے لیے کام کیا ہے۔
اسلام آباد میں پاکستان سعودی عرب بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں پاکستانی معیشت میں مسلسل استحکام آرہا ہے، پچھلے ایک سال میں پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں خاطر خواہ کمی آرہی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے جب کہ مہنگائی کی شرح بھی سنگل ڈیجیٹ میں آچکی ہے جو اس وقت 6.9 ہے، توقع ہے شرح سود میں مزید کمی ہوگی، شرح سود میں کمی سے معاشی سرگرمیاں بحال ہوں گی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے کام کررہے ہیں اور اس وقت ہم معاشی محاذ پر بہترین پوزیشن میں آگئے ہیں، ہم نے مائیکرو اکنامک اسٹیبلیٹی کے لیے کام کیا ہے،حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے بلکہ کاروبار کے لیے سہولیات فراہم کرنا ہیں، نجی شعبےکی شراکت داری سے ملکی معیشت کو مستحکم کرسکتے ہیں۔
اس سے قبل وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے نے سعودی وفد کا خیر مقدم کیا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی مارکیٹ میں اپنی موجودگی بڑھانا چاہتا ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں، سعودی عرب پاکستان کے لیے اہم تجارتی شراکت دار ہے اور اس فورم کا مقصد مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے۔
ضرورپڑھیں:سمارٹ شناختی کارڈ بنوانے پر کتنی فیس چارج ہوگی؟نادرا نے شیڈول جاری کردیا
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب زراعت،کان کنی، آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرےگا، سعودی ولی عہد سلمان بن عبدالعزیز کا2030کا وژن قابل تحسین ہے، پاکستان تجارت کے فروغ میں سعودی فرمانروا کا وژن 2030 اہم کردار ادا کرے گا۔
بعد ازاں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پر انفورسمنٹ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے ،سیمنٹ سیکٹر میں 18 ارب روپے کا اضافی ٹیکس جمع ہو سکتا ہے، بیٹری سیکٹر سے 11 ارب روپے کا اضافی ٹیکس وصول کیا جا سکتا ہے،بیوریجز سیکٹر میں 11 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال ہے ۔
چیئر مین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نے سعودی وفد کو معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات پر بریفنگ دی،ہم معیشت کی صحیح سمت میں گامزن ہیں، مہنگائی اور پالیسی ریٹ میں کمی ہوئی ہے،ٹیکس انفورسمنٹ، لیکیج اور ٹیکس کمپلائنس پر کام کیا جا رہا ہے، پانچ بڑے سیکٹر 227 ارب روپے کی سیلز ٹیکس چوری ہو رہی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ آئرن اور اسٹیل سیکٹر میں 29 ارب روپے کی ٹیکس چوری ہو رہی ہے، آئندہ 15 سے 20 روز میں سیلز ٹیکس چوری کے خلاف بڑا کریک ڈاون کیا جائے گا،سیلز ٹیکس چوری میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا،بڑی بڑی کمپنیوں کے سی ایف اوز سے گذارش ہے کہ غلط سیلز ٹیکس ان پٹ داخل نہ کریں،اس ملک میں سیلز ٹیکس ان پٹ ایڈجسٹمنٹ سے بڑا کوئی فراڈ نہیں ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو کو 13 فیصد پر لے کر جانا ہے،ہر طبقے کو معیشت میں اپنا رول پلے کرنا ہو گا،انکم ٹیکس میں چوری 1.3 ٹریلین کی ہے،سیلز ٹیکس میں صرف 14 فیصد کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں، یہ کمپنیاں جمع کردہ ٹیکس زیادہ ظاہر کرتی ہیں، ٹیکسٹائل ویوینگ میں 18 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال ہے ۔
یاد رہے کہ پاکستان سعودی عرب بزنس فورم کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اہم سرمایہ کاری اورکاروباری معاہدوں پر بات ہوگی جب کہ سعودی وزارت سرمایہ کاری وفد کے دورہ پاکستان میں متعدد اہم معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔