سمندری طوفان" ملٹن "امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحل سے ٹکرا گیا

فلوریڈانےدو ہفتے قبل" ہیلن" کا مقابلہ کیاتھا جس کی وجہ سے 20 لاکھ لوگوں کو نقل مکانی کا حکم دیا گیا تھا

Oct 10, 2024 | 11:57:AM
سمندری طوفان
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) سمندری طوفان "ملٹن" امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحل سے قبل از وقت ٹکرا گیا جس سے ریاست کی تاریخ کے بدترین طوفان سے بچنے کی امید پیدا ہوگئی ۔

یوایس نیشنل ہریکین سینٹر کے مطابق طوفان بدھ کی  رات ساڑھے 8 بجے کے قریب کیٹیگری 3 کے سمندری طوفان کے طور پرسیسٹاکی کے قریب 120 میل فی گھنٹہ(195 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ ٹکرایا ۔

طوفان کی آمد سے قبل فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس نے کہاتھا کہ مجھے امید ہے فلوریڈا کا مغربی ساحل بدترین طوفان سے بچ سکتا ہے جہاں طوفان کے حوالے سے پیش گوئی کی گئی تھی کہ اس دوران لہریں چار میٹر تک بلند ہو سکتی ہیں،ڈی سینٹیس نے امید ظاہر کی تھی کہ ٹمپا بے بڑے نقصان سے بچ سکتا ہے اور طوفان کے گزرنے کے بعد فوری طور پر جہاز رانی دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

گورنرفلوریڈا نے مزید کہا کہ اس بڑے طوفان کے آنے سے قبل ملٹن پہلے ہی کم از کم 19 چھوٹے طوفانوں کو جنم دے چکا ہے جس سے متعدد کاؤنٹیوں میں نقصان ہوا اور تقریباً 125 گھر تباہ ہو گئے۔

سمندری طوفان کے مرکز نے اسے ایک"انتہائی خطرناک"طوفان قرار دیا ہے جس سے وسطی فلوریڈا میں بدترین طوفان آنے کے ساتھ ساتھ آندھی اور شہری علاقوں میں سیلاب آنے کا خدشہ ہے،لوگوں کو خبردار کیا گیا تھا کہ ان کا گھروں سے باہر نکلنا جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

توقع کی جارہی تھی کہ طوفان فلوریڈا کے جزیرہ نما کو راتوں رات عبور کر کے جمعرات کو بحراوقیانوس میں ابھرے گا،فلوریڈا سے گزرنے کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ یہ طوفان مغربی بحراوقیانوس میں کمزور پڑ جائے گا اور ممکنہ طور پر جمعرات کی رات سمندری طوفان کی سطح سے نیچے گر جائے گا لیکن اس کے باوجود ریاست کے بحراوقیانوس کے ساحل پر طوفان کا خطرہ برقرار رہے گا۔

شدید طوفان کی وجہ سے چلنے والی ہواؤں نے ریاست کے بیشتر حصوں کو لپیٹ میں لے رکھا ہے اور نیشنل اوشینک اینڈ ایٹمواسفیرک ایڈمنسٹریشن کے مطابق سمندری طوفان کی وجہ سے 8.5 میٹراونچی لہریں بلند ہوئیں۔

ریاست فلوریڈا پہلے ہی دو ہفتے قبل طوفان ہیلن سے مقابلہ کررہی تھی جس کے وجہ سے تقریباً 20 لاکھ لوگوں کو نقل مکانی کا حکم دیا گیا تھا اور لاکھوں مزید افراد اس طوفان کے راستے میں رہ رہے  تھے۔