وفاقی کابینہ نے5 آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنے کی منظوری دےدی
بجلی صارفین کو 60 ارب روپے سالانہ کا فائدہ اور ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی ,وزیراعظم شہبازشریف کاوفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے 5 آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنے کی منظوری دے دی،اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا گیا،5 آئی پی پیزکمپنیوں کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کے نتیجے میں بجلی صارفین کو 60 ارب روپے سالانہ کا فائدہ ، بجلی کے فی یونٹ نرخ میں کمی اورمجموعی طور پر ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
وفاقی کابینہ کااجلاس وزیرِاعظم شہبازشریف کی زیرصدارت منعقد ہواجس میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اللّٰہ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت استحکام کی جانب تیزی سے گامزن ہے،پہلے مرحلے میں 5 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں بجلی صارفین کو سالانہ 60 ارب اور ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی۔دیگر آئی پی پیز سے معاہدوں پر بتدریج نظرثانی کر کے بجلی ٹیرف کم کریں گے، سہ ماہی ترسیلات ریکارڈ رہی ہیں،سہ ماہی ترسیلات میں اضافہ سمندر پار پاکستانیوں کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
وفاقی کابینہ کے اعلامیے کے مطابق جن آئی پی پیز کے ساتھ کیپیسٹی چارجز کے معاہدے ختم کیے گئے ہیں ان میں HUBCO, LALPIR, Saba Power, Rousch Power اور Atlas Power شامل ہیں، آئی پی پیز میں سے Rousch Power بلڈ اون آپریٹ اینڈ ٹرانسفر معاہدے کے تحت قائم کیا گیا تھا، معاہدے کی رو سے اس کی ملکیت حکومت کو منتقل کرنے کے بعد اس کی پرائیویٹائزیشن کمیشن کے ذریعے نجکاری کی جائے گی، باقی ماندہ 4 آئی پی پیز کی ملکیت ان کے مالکان کے پاس رہے گی۔
وزیراعظم نے کہاکہ حکومتی معاہدے کو ختم کرنے کے بعد حکومت کی جانب سے کسی قسم کی ادائیگی نہیں کی جائے گی جبکہ دیگر آئی پی پیز سے معاہدوں پر بتدریج نظر ثانی کر کے بجلی ٹیرف کم کریں گے۔
شہبازشریف نے مزیدکہا کہ عام آدمی نے مہنگائی سمیت بے پناہ مشکلات کا سامنا کیا، صبر و تحمل سے مشکلات جھیلنے پر عوام کے شکر گزار ہیں، مشکلات ختم نہیں ہوئیں، نہ دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں، ماضی میں سنگدل حکمران نے کہا مہنگائی سے میرا سروکار نہیں۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے اور ہمیں یہ سفر تیزی کے ساتھ طے کرنا ہے، 7 ماہ میں جو مسائل اور چیلنجز درپیش تھے بطور ٹیم ان کا سامنا کیا، بجلی کے بلوں میں 200 یونٹ تک کے گھریلو صارفین کو ریلیف دیا گیا،پنجاب میں حکومت نے 500 یونٹ تک کے بجلی صارفین کو 2 ماہ تک ریلیف فراہم کیا، حکومت عوام کی مشکلات سے باخبر ہے، نواز شریف نے بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشش کی اور بار بار تلقین کی۔