مسائل کا حل تصادم اور تشدد سے نہیں مذاکرات سے ممکن ہے،علی امین گنڈاپور

وزیر اعلیٰ کی میزبانی میں گرینڈ جرگہ، گورنر فیصل کریم کنڈی اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین شریک

Oct 10, 2024 | 15:34:PM
مسائل کا حل تصادم اور تشدد سے نہیں مذاکرات سے ممکن ہے،علی امین گنڈاپور
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(احمد منصور ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا  علی امین خان گنڈاپور کی میزبانی میں گرینڈ جرگہ شروع ہوگیا۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین بھی جرگے میں اپنی اپنی جماعتوں کی نمائندگی کر رہے ہیں,وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی جرگے میں وفاقی حکومت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ 

  وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈاپور نے جرگے سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری دعوت پر جرگے میں شرکت کرنے پر تمام پارلیمنٹیرینز اور سیاسی قائدین کا مشکور ہوں، اس جرگے کی قیادت کے لئے مجھ پر اعتماد کرنے پر بھی میں تمام پارلیمنٹیرینز اور سیاسی قائدین کا شکریہ ادا کرتا ہوں، آج ہم سب سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر صوبے میں امن کے لئے یہاں جمع ہوئے ہیں، شہری چاہے ان کا تعلق عام عوام سے ہو یا فورسز سے ان کی جان و مال کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری اور ترجیح ہے۔

 علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس جرگے کے ذریعے ہم درپیش مسئلے کے پر امن حل کے لئے راستہ نکالنے میں کامیاب ہوں گے، کسی بھی مسئلے کا حل تصادم یا تشدد نہیں بلکہ مذاکرات سے ہی ممکن ہے، اس مقصد کے لئے ہم نے پشتون روایات کے مطابق آج یہ جرگہ منعقد کیا ہے ،جرگے میں شریک تمام سیاسی قائدین کی آراء اور تجاویز کا بھر پور احترام کیا جائے گا ۔ 

 گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے جرگہ سے خطاب میں کہا کہ صوبے کا امن ہماری ترجیحات اور آج کے جرگہ کا اکلوتا ایجنڈا ہے ، اس جرگہ کے انعقاد پر میں جہاں صوبائی حکومت کا  شکر گزار ہوں تووہیں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی آمد پر ان کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں، میں وزیر اعلی خیبرپختونخوا اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے اس جرگے کاانعقاد کی، ہمارے سیاسی اختلافات موجود ہیں مگر صوبہ کا امن عوام کی خوشحالی ہماری ترجیحات ہیں۔ 

 گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ مذاکرات ہی تمام مسائل کا حل ہیں، اس خطے میں افغانستان کا مسئلہ ہمارے سامنے ہے جہاں عالمی برادری مذاکرات سے مسئلہ کے حل پر متفق ہوئی، کل خیبر میں افسوسناک واقعہ ہوا ہمارے پاس وقت کم ہے ہم نے سب کو مذاکرات پر آمادہ کرنا اور مسئلے کا حل نکالنا ہے، جو لوگ اس ملک کے آئین اور قانون کو تسلیم کرتے ہیں ان سے مزاکرات کرنے چاہئیں ،  کچھ مطالبات صوبائی حکومت سے ہونگے کچھ وفاقی حکومت کے ہونگے ، یہاں وزیر اعلی بھی بیٹھے ہیں وزیر داخلہ بھی اور سیاسی قیادت بھی ، ہمیں آج اس مسئلہ کا حل نکالنا ہوگا،امن کی صورتحال ابتر ہے ،صوبہ کے متعدد علاقے آج بھی نوگو ایریاز ہیں، ہم سب کو متحد ہوکر اس صوبہ کو امن دینا ہوگا۔ 

جرگے میں شریک نمایاں سیاسی شخصیات میں ایمل ولی خان، پروفیسر ابراہیم ، محسن داوڑ، میاں افتخار حسین، محمد علی شاہ باچا، سکندر شیرپاؤ،  اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی، خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد، وفاقی وزیر امیر مقام اور دیگر شامل ہیں۔ 

دیگر کیٹیگریز: پاکستان - قومی
ٹیگز: