والدین مجھے سول سرونٹ یاپولیس افسربناناچاہتے تھے،ایوب کھوسو

اب ڈراما انڈسٹری مذاق بن کر رہ گئی،کام کامعیارنہیں مقداردیکھی جاتی ہے

Oct 10, 2024 | 15:53:PM
والدین مجھے سول سرونٹ یاپولیس افسربناناچاہتے تھے،ایوب کھوسو
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)سینیئر اداکارایوب کھوسو نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والدین کی خواہش تھی کہ وہ اچھی تعلیم حاصل کرکے سول سرونٹ بنیں یا پولیس کے اعلیٰ عہدے پر فائز ہوں لیکن وہ اداکار بن گئے۔

ایوب کھوسو نے حال ہی میں نی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی جہاں اپنے کیریئر سمیت شوبز انڈسٹری کی حالیہ صورت حال پر بھی گفتگو کی۔

سینیئراداکار نے بتایا کہ ماضی میں اداکاراچھا کام کرنے کے لیے دو دو ماہ تک پریکٹس کرتے تھے، آج کل کام کے بجائے مناظر شوٹ کرنے کی تعداد کو مکمل کرنے کی فکر کی جاتی ہے۔

ایوب کھوسونے ایک واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ وہ ایک بار کسی پروڈیوسر کے ساتھ کمرے میں بیٹھے ہوئے تھے کہ ان کے پاس شوٹنگ اسسٹنٹ آئے جنہوں نے پروڈیوسر کو بتایا کہ 18 سینز شوٹ کرنے کا ٹارگٹ تھا لیکن 15 شوٹ ہوپائے، جس پر پروڈیوسر نے برہمی کا اظہار کیا، پروڈیوسر نے ایک بار بھی نہیں پوچھا کہ مناظر کیسے شوٹ ہوئے، اچھے تھے یا برے؟ اس حوالے سے انہوں نے کوئی استفسار نہ کیا، انہیں صرف ٹارگٹ پورا نہ ہونے کی فکر تھی۔

انہوں نے بتایا کہ جب پروڈیوسر ہی یہی چاہیں گے تو اداکار بھی ایسے ہی کام کریں گے اور پھر ٹیم کے دوسرے ارکان بھی ایسا ہی کام کریں گے،اب ڈراما انڈسٹری میں اکثریت ایسے لوگوں کی ہے اور انڈسٹری مذاق بن کر رہ گئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ایوب کھوسو نے بتایا کہ انہیں لگتا ہے کہ ان کا کیریئرپاکستان ٹیلی وژن کے ڈرامے "چھائوں"کے بعد بدلا اور بہتر ہوا، جس میں انہوں نے ایک پنجابی شخص کا کردار ادا کیا تھا۔

ایوب کھوسو نے کہاکہ انہوں نے زمانہ طالب علمی میں ہی پی ٹی وی سینٹر کوئٹہ سے اداکاری کا آغاز کردیاتھا اور ابتدائی طور پر بلوچی، پشتو اور براہوی زبانوں کے ڈرامے کیے،انہیں اسکول کے زمانے سے ہی اداکاری کا شوق تھا لیکن انہوں نے کچھ انتظار کرکے کالج کے زمانے سے اداکاری شروع کی۔

ایوب کھوسو نے بتایا کہ ان کے والدین کی خواہش تھی کہ وہ پڑھ لکھ کر سول سرونٹ یا پولیس کے اعلیٰ افسر بنیں لیکن انہیں بچپن سے ہی اداکاری کا شوق تھا،انہوں نے اہل خانہ سے چوری اداکاری شروع کی اور کچھ عرصے بعد ایک میگزین میں ان سے متعلق ایک انٹرویو شائع ہوا، جس میں انہیں اچھا شخص قرار دیا گیا تھا، جس پر ان کے تایا نے انہیں اداکاری جاری رکھنے کی ہدایت کی لیکن ساتھ شرط رکھی کہ وہ کوئی غلط کام نہیں کریں گے۔