ملتان ٹیسٹ: انگلینڈ نے ریکارڈز کے انبار لگا دیئے

Oct 10, 2024 | 18:33:PM
ملتان ٹیسٹ: انگلینڈ نے ریکارڈز کے انبار لگا دیئے
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(افضل بلال) پاکستان اور انگلینڈ کے مابین ہونے والے پہلے ٹیسٹ میں مہمان ٹیم نے ریکارڈز کے انبار لگا دیئے۔

ملتان میں جاری ٹیسٹ میچ کے دوران انگلینڈ کے بلے بازوں ہیری بروک اور جو روٹ نے تاریخ رقم کردی، دونوں نے مل کر چوتھی وکٹ کے لیے 454 رنز کی شاندار شراکت قائم کی, ہیری بروک نے 322 گیندوں پر 317 رنز بنائے جبکہ جو روٹ نے 375 گیندوں پر 262 رنز کی اننگز کھیلی۔

یہ شراکت داری ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ بن گئی جو کسی بھی ٹیم کی چوتھی وکٹ کے لیے تیز ترین اور سب سے بڑی پارٹنرشپ میں سے ایک ہے, اس سے پہلے آسٹریلیا کے ایڈم ووگس اور شان مارش کا 449 رنز کا ریکارڈ تھا جو انہوں نے 2015 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف بنایا تھا۔

مزید برآں، انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف ایک اور کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے 800 سے زائد رنز بنا ڈالے, انگلینڈ نے اننگز میں 823 رنز اسکور کرکے پاکستان میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ توڑ دیا, اس سے قبل 2004 میں بھارت نے 5 وکٹوں پر 675 رنز بنائے تھے۔

ہیری بروک نے اس تاریخی میچ میں ٹرپل سنچری سکور کرکے اپنا نام تاریخ میں لکھوا دیا, انہوں نے 310 گیندوں پر 317 رنز بنائے، جو ٹیسٹ کرکٹ کی دوسری تیز ترین ٹرپل سنچری ہے, اس سے پہلے وریندر سہواگ نے 2008 میں جنوبی افریقہ کے خلاف 278 گیندوں میں یہ اعزاز حاصل کیا تھا، ہیری بروک پاکستان میں ٹرپل سیچری بنانے والے پانچویں بلے باز بھی بن گئے ہیں۔

انگلینڈ کے تجربہ کار بلے باز جو روٹ ٹیسٹ کرکٹ میں انگلینڈ کے لئے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بن گئے، انہوں نے اپنے ہم وطن اور سابق انگلش کپتان السٹر کک کو پیچھے چھوڑا، اس کے ساتھ وہ عالمی سطح پر ٹاپ ٹیسٹ رن سکوررز میں پانچویں نمبر پر آ گئے۔

جو روٹ اور ہیری بروک کے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی سب سے بڑی انفرادی اننگز بھی کھیلی، جوروٹ نے 262 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ ہیری بروک 317 رنز بنائے جو کہ ان کے ٹیسٹ کریئر کا سب سے بڑا انفرادی سکور ہے، علاوہ ازیں انگلینڈ نے ایک اننگز میں 823 رنز بنائے جو کہ عالمی سطح پر چوتھا بڑا اننگز ٹوٹل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملتان ٹیسٹ کے چوتھے روز ’انہونی‘ہوگئی

انگلینڈ کی اس کامیابی نے نہ صرف پاکستان کے خلاف ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا بلکہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں بھی اسے ایک یادگار مقام پر پہنچا دیا۔