(24 نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فوادچودھری نے کہاہے کہ آئین میں واضح لکھا ہے صاف شفاف انتخابات کے قوانین بنانا پارلیمنٹ کا کام ہے،قانون بنانے کا اختیار الیکشن کمیشن کے نہیں پارلیمان کے پاس ہے،الیکشن کمیشن کو ٹیکنالوجی کے استعمال پر اعتراض نہیں ،چیف الیکشن کمشنر کو زیادہ شوق ہے اپوزیشن کے ماﺅتھ پیس کے طور پر کام کریں ،چیف الیکشن کمشنر کو نوازشریف نے لگایا تھااس لئے ان کی زبان بول رہے ہیں۔
اسلام آباد میں وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فوادچودھری نے کہاکہ عمران خان نے بار بار چار حلقے کھولنے کی بات کی تھی،عمران خان کی بات پر دھیان نہیں دیا گیا جس سے بڑی تحریک شروع ہوئی،ان کاکہناتھا کہ وزیراعظم عمران خان ہمیشہ سے صاف وشفاف انتخابات کے داعی رہے ہیں،تحریک انصاف نے الیکشن سے قبل وعدہ کیا تھاانتخابات کو آزادانہ ، منصفانہ بنائیں گے،حکومت بننے کے بعد تحریک انصاف نے آزادانہ، منصفانہ انتخابات کیلئے تجاویز پیش کیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ اپوزیشن جماعتیں الیکشن ہارنے کے بعد کہتی ہیں کہ دھاندلی ہوئی ، عمران خان وزیراعظم ہوتے ہوئے بھی انتخابی اصلاحات کی دعوت دے رہے ہیں، ہم شفاف انتخابات کیلئے ٹیکنالوجی کااستعمال کرنا چاہتے ہیں ۔
فوادچودھری نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی منطق عجیب و غریب ہے،الیکشن کمیشن کہتا پارلیمنٹ کو حق نہیں ہے بتائے انتخابات کیسے ہوں گے،آئین میں واضح لکھا ہے صاف شفاف انتخابات کے قوانین بنانا پارلیمنٹ کا کام ہے،قانون بنانے کا اختیار الیکشن کمیشن کے نہیں پارلیمان کے پاس ہے،پارلیمان میں بیٹھے ارکان فیصلہ کرتے ہیں کس طرح کا نظام اپنانا ہے،الیکشن کمیشن کو ٹیکنالوجی کے استعمال پر اعتراض نہیں ،انہوں نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر کو زیادہ شوق ہے اپوزیشن کے ماﺅتھ پیس کے طور پر کام کریں ،چیف الیکشن کمشنر کو نوازشریف نے لگایا تھااس لئے ان کی زبان بول رہے ہیں۔
مشیر پارلیمانی اموربابراعوان نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کا بل سینیٹ میں 8 ماہ قبل پیش کیا گیا تھا،اپوزیشن نے 8 ماہ میں انتخابی اصلاحات پر کوئی پیشرفت نہیں کی،اپوزیشن کے چہرے سے آج نقاب اتر گیا ہے،ثابت ہو گیا اپوزیشن ریفارمز کی دشمن ہے،اپوزیشن بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے شراکت اقتدار کی دشمن ہیں،انہوں نے کہاکہ اوورسیز پاکستانیوں کے دونوں بلز کو پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن میں لے کر جائیں گے،آج بھی ہماری ووٹوں کی اکثریت تھی ، چیئرمین کمیٹی نے مسترد کردیا۔
مشیر پارلیمانی امور نے کہاکہ ہم 13 ستمبر کو صبح11 بجے پارلیمنٹ کا مشترکہ سیشن بلا رہے ہیں،آج کے ہمارے بلڈوز ہونے والے بل کو ہم ریفر کریں گے،حکومت سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق قانون سازی کو جلد مکمل کرے گی ،قانون سازی کے راستے کو کسی بھی طرح روکا نہیں جا سکتا ،اپوزیشن کو کسی بھی صورت این آر او نہیں ملے گا۔
وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان صرف2023 کے الیکشن کا نہیں سوچ رہے،پچھلے سال اکتوبر میں ہم نے 49 ترامیم پیش کی تھیں،الیکشن کمیشن کی رضا مندی سے ہم نے پارلیمنٹ میں ترامیم پیش کی تھیں،مشین کو بنوانا مکمل طور پر الیکشن کمیشن کی صوابدیدہے،الیکشن کمیشن جہاں مرضی سے مشین بنوائے، انہوں نے کہاکہ ناصر الملک کی رپورٹ کے بعد الیکشن کمیشن کا منہ بند ہوجاناچاہئے تھا،صاف شفاف انتخابات کی طرف جانے کیلئے ہمیں ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے،ریلوے کے ہر شعبے میں بھی ہم ٹیکنالوجی لے کر آرہے ہیں ۔
اعظم سواتی نے کہاکہ اپوزیشن جانتی ہے الیکٹرانک ووٹنگ مشین آگئی تو ان کا دھاندلی کا کاروبار بند ہو جائے گا،عمران خان الیکشن کمیشن کے ذریعے ملک میں انتخابی اصلاحات لانا چاہتے ہیں،عمران خان بارہا کہہ چکے جتنے فنڈز چاہئے دینے کا تیار ہیں، الیکشن کمیشن اپوزیشن کے ساتھ مل کر صاف شفاف انتخابات کا راستہ روک رہا ہے،اللہ کے فضل سے ہم انہیں شکست دیں گے، اس ادارے کو مضبوط ترین بنائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: صحت کارڈکی بدولت کمزور طبقات کو صحت کی معیاری سہولیات میسر آئینگی: وزیراعظم