(24نیوز)حمل کے ابتدائی ایام میں کووڈ 19 کی روک تھام کے لئے ویکسین کا استعمال اسقاط حمل کا خطرہ نہیں بڑھاتا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جاری تحقیق میں اسقاط حمل کا سامنا کرنے والی خواتین کا موازنہ دوران حمل کووڈ 19 ویکسینز کے استعمال کرنے والی خواتین سے کیا۔اس مقصد کے لئے دسمبر 2020 سے جون 2021 کے دوران ایک لاکھ 5 ہزار سے زیادہ حاملہ خواتین کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا۔تحقیق میں ہر 4 ہفتے بعد ان خواتین کی صحت کی مانیٹرنگ کی گئی تھی اور مجموعی طور پر 13 ہزار 160 خواتین کو اسقاط حمل کا سامنا ہوا۔ان خواتین کا جائزہ حمل کے چھٹے ہفتے سے 19 ویں ہفتے تک لیا گیا تھا اور دریافت کیا کہ کووڈ ویکسین کے استعمال سے اگلے 28 دنوں میں اسقاط حمل کے خطرے میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔
محققین نے بتایا کہ ہمارے ڈیٹا سے ان تحقیقی شواہد میں اضافہ ہوتا ہے کہ حاملہ خواتین کو کووڈ 19 سے بچا ﺅکے لیے ویکسی نیشن کرانی چاہئے۔انہوں نے بتایا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ حاملہ خواتین وائرس سے خود کو بچائیں کیونکہ ان کے لیے کووڈ 19 کی سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ حاملہ خواتین میں ویکسی نیشن سے معمول کے ری ایکشن سے ہٹ کر کوئی غیرمعمولی مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔تحقیق کے مطابق حاملہ خواتین کی صحت پر ویکسین سے کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔محققین نے بتایا کہ ہمیں توقع ہے کہ نئے ڈیٹا سے حاملہ خواتین کو یقین دہانی کرانے میں مدد ملے گی کہ کووڈ سے بچا کے لئے انہیں ویکسی نیشن کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف ویکسین محفوظ ہیں بلکہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ حاملہ خواتین کو کسی قسم کے غیرمعمولی مضر اثرات کا سامنا نہیں ہوتا، وہ وہ خدشہ ہے جس کا لوگوں کی جانب سے عام اظہار کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔سیف اور کرینہ سوشل میڈیا سے کافی تنگ۔۔ آخر منہ کھولنا پڑا
حاملہ خواتین پر کوروونا ویکسین کے اثرات ۔۔ ڈیٹا سامنے آگیا
Sep 10, 2021 | 19:56:PM