سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ: تباہی تصور سے باہر ہے، انتونیو گوتریس
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس ہے، تباہی تصور سے باہر ہے، عالمی برادری کو اس مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینا ہو گا۔
وزیراعظم اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس سکھر پہنے، جہاں انہوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا استقبال کیا۔
وفاقی کابینہ کے ارکان اور اقوام متحدہ کا وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی وزیراعظم اور سیکرٹری جنرل کے ہمراہ موجود تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد متاثرین کی بحالی کا عمل شروع کر دیا، حالیہ سیلاب سے بڑے پیمانے پر سندھ کے کئی اضلاع متاثر ہوئے۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ میں سیلاب سے 578 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، سیلاب سے بڑے پیمانے پر املاک کو بھی نقصان پہنچا، دریائے سندھ میں سیلاب سے فصلوں اور لائیو اسٹاک کو بھی شدید نقصان پہنچا، سیلاب متاثرین کی بحالی بہت بڑا چیلنج ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں رواں سال معمول سے زائد مون سون بارشیں ہوئیں، سندھ میں مجموعی طور پر 1185 ملی میٹر بارشیں ریکارڈ کی گئیں، سندھ میں 11 گنا زائد بارشیں ہوئیں، سیلاب میں ساڑھے 3 ملین ایکڑ زرعی اراضی ڈوب گئی، کپاس ، گنے اور چاول کی فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ 2010 کے مقابلے میں حالیہ سیلاب کی تباہی بہت زیادہ ہے، 2010 میں 6 اضلاع اور اب 24 اضلاع متاثر ہوئے ہیں، سیلاب متاثرین کو طوفانی بارشوں کے بعد اب تیز دھوپ کا سامنا ہے، سیلاب متاثرین کیلئے 15 لاکھ خیموں کی فوری ضرورت ہے، متاثرین کیلئے مزید ٹینٹ اور مچھر دانیوں کی ضرورت ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید بتایا کہ مویشیوں کو بچانے کیلئے بھی مچھر دانیوں کی ضرورت ہے، بارشوں اور سیلاب سے مواصلاتی نظام کو شدید نقصان پہنچا، متاثرین کے گھروں سے جب تک پانی نہیں نکلتا وہ واپس نہیں جا سکتے، کاشتکاروں کی مدد کیلئے ہمیں آگے بڑھنا ہوگا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ کاشتکاروں کی کھاد اور بیجوں کی خریداری میں مدد کرنا ہوگی، نہری نظام کی بحالی پر 195 ارب کے اخراجات کا تخمینہ ہے، کراچی میں انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 10 ارب کی فوری ضرورت ہے۔
اس موقع پر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، دنیا میں مسلسل آنے والی قدرتی آفات کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلی ہے، اپنے وسائل میں رہتے ہوئے پاکستان کی ہر ممکن مدد کیلئے تیار ہیں۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ سیلاب سے قیمتی جانی و مالی نقصان پر افسوس ہے، عالمی برادری کو پاکستانی کی صورتحال کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، پاکستانی موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہوا، پاکستان کو موجودہ بحران پر قابو پانے کے لیے بڑی رقم درکار ہے، پاکستان کو بڑی امداد کی ضرورت ہے۔