(24 نیوز) خیبرپختونخوا کے علاقے چترال میں سیکیورٹی فورسز نے جھڑپ کے دوران 7 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چترال کے ارسون میں سیکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں میں جھڑپ ہوئی اور فائرنگ کے شدید تبادلے میں 7 دہشتگرد مارے گئے جبکہ 6 شدید زخمی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں ممکنہ دہشتگردوں کی تلاش اور خاتمے کیلئے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ مقامی لوگوں نے سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کی حمایت کی اور دہشتگردی کیخلاف تعاون کا عزم کیا۔
چند روز قبل چترال میں پاک افغان سرحد پر دہشتگردوں نے جدید ہتھیاروں کے ساتھ دو فوجی چوکیوں پر حملہ کیا تھا جس میں سیکیورٹی فورسز کے چار جوان شہید ہوئے تھے۔ فوج کی جانب سے جھڑپ کے دوران 12 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: قلعہ عبداللہ میں بڑا آپریشن، بھنگ کی تیار فصل اور فیکٹریاں تباہ، متعدد افراد گرفتار
چترال میں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاعات کے سبب ملکی و غیرملکی سیاحوں کیلئے گزشتہ روز ٹوورازم پولیس اور ڈی پی او لوئر چترال نے اہم پیغام جاری کیا تھا۔
انسپکٹر انچارج ٹوورازم پولیس کا کہنا تھا کہ چترال کے تمام سیاحتی مقامات اور مارکیٹیں کھلی ہیں جہاں سیاح آ رہے ہیں، سیاح بے خوف ہو کر یہاں آئیں اور یہاں کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، مقامی اور ٹورسٹ پولیس سیاحوں کو تحفظ فراہم کر رہی ہیں۔
ڈی پی او لوئر چترال نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ پاک فوج اور فرنٹیئر کور نے بہادری سے دہشتگردوں کی کارروائی کو ناکام بنایا، دہشتگردوں کے بزدلانہ حملہ کے بعد ہر قسم کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کیلئے پوسٹیں قائم کردیں۔