(حافظ شہباز علی) قومی کرکٹ ٹیم ایشیاء کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارت سے میچ کیلئے کولمبو میں موجود ہے، ایک طرف جہاں ٹیم کو میچ کی فکر ہے، وہیں میچ سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کے آفیشلز کی کیسینو میں تفریح کر رہے ہیں۔
پی سی بی افسران کی کیسینو میں موجودگی کی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں پی سی بی کے ڈائریکٹرز انٹرنیشنل اور میڈیا عمر فاروق اور عدنان علی کو دیکھا جاسکتا ہے۔
عمر فاروق اور عدنان علی کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 2015ء میں سابق ٹیم مینیجر معین خان کو بھی اسی معاملے پر اس وقت کے چئیرمین شہریار خان نے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: شاہین آفریدی کا جسپریت بمراہ کے بیٹے کیلئے تحفہ، مبارکباد بھی دی
دوسری جانب کسینو اسکینڈل کے 24 گھنٹے گزر جانے کے باوجود پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے کوئی بھی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ پی سی بی کنٹریکٹ کے مطابق جوئے خانہ جیسی جگہوں پر بورڈ ملازمین کے جانے پر ممانعت ہے اور ایسی جگہوں ہر ملازمین کے جانے کیخلاف پی سی بی انٹی کرپشن کمیٹی سخت ایکشن لیتی ہے۔
اس حوالے سے قومی کرکٹرز نے بورڈ کو اپنے تحفطات سے آگاہ کیا ہے، کھلاڑیوں کا مؤقف ہے کہ بڑے عرصے سے پاکستان کرکٹ میں ایسا کوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا اس اسکینڈل سے پاکستان کرکٹ بدنام ہوئی ہے۔