چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو پر وضاحتی اعلامیہ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(امانت گشکوری) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو پر سیکرٹری چیف جسٹس آف پاکستان نے وضاحتی اعلامیہ جاری کردیا۔
چیف جسٹس پاکستان کے سیکرٹری کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کیساتھ آف دی ریکارڈ گفتگو کو غلط انداز میں رپورٹ کیا گیا،چیف جسٹس کے سیکرٹری کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے صحافی نے توسیع سے متعلق سوال کیا، چیف جسٹس نے جواب میں کہا کئی ماہ پہلے وزیر قانون چیمبر میں ملاقات کیلئے آئے تھے،وزیر قانون نے بتایا کہ حکومت چیف جسٹس کی میعاد3سال کرنےپرغورکررہی ہے،چیف جسٹس نے کہا اگر تجویز کسی ایک فرد کیلئے ہے تو قابل قبول نہیں،چیف جسٹس کیساتھ ملاقات میں اٹارنی جنرل اور جسٹس منصور علی شاہ بھی موجود تھے۔
اس اعلامیے میں یہ بھی کہا گیاہے کہ وزیر قانون نے ججز تقرری میں پارلیمانی کمیٹی کی حیثیت کا ذکر کیا،وزیر قانون نے کہا تجویز ہے کہ جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ایک باڈی بنایا جائے گا، چیف جسٹس نے وزیر قانون کو جواب دیا کہ یہ پارلیمنٹ کی صوابدید ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ ججز تقرری کی نئی مجوزہ باڈی میں اپوزیشن ارکان کو باہر نہ رکھا جائے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے چیف جسٹس پاکستان سے وزیر قانون نے کبھی نجی ملاقات نہیں کی،صحافی کی جانب سے رانا ثنا اللہ کے بیان سے متعلق بھی سوال کیا گیا،چیف جسٹس نے کہا کہ رانا ثنا اللہ سے نہیں ملے نہ ان کے بیان کا علم ہے،چیف جسٹس نے کہا اگر ان سے متعلق کوئی سوال ہے تو متعلقہ شخص سے کیا جائے، چیف جسٹس سے ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بھی سوال کیا گیا، چیف جسٹس کا جواب تھا کہ پہلے خالی آسامیاں پر کی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر