شوگر کے مریضوں کو سحر و افطار میں کیا غذا لینی چاہئے؟طبی ماہرین کے اہم مشورے 

Apr 11, 2021 | 18:12:PM

(24 نیوز) ذیابیطس کے مریضوں کو رمضان المبارک میں سحری و افطاری کے دوران مناسب احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کرنی چاہئیں اور دیر سے ہضم ہونے والی غذاؤں کا سحری میں استعمال عمل میں لائیں جبکہ عام حالات کے بر عکس ذیابیطس کے مریض سحری میں کم تلا ہوا پراٹھا اور انڈے کی زردی استعمال کر سکتے ہیں۔اسی طرح گھر کا بنا ہوا حلیم اور فائبر سے بھرپور غذاؤں کا استعمال بھی شوگر کے مرض میں مبتلا افراد کیلئے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے جبکہ ذیابیطس میں مبتلا حاملہ خواتین ڈپریشن کا شکار اور گردوں کے امراض میں مبتلا مریض معالجین کے مشورہ پر عمل کر کے اس مقدس ماہ کے فیوض و برکات حاصل کر سکتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار لاہور جنرل ہسپتال کے پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر طاہر صدیق ، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد مقصود ، گائناکالوجسٹ ڈاکٹر لیلیٰ شفیق،سابق اے ایم ایس پی آئی این ایس ڈاکٹر شاہد میو اورریٹائرڈائریکٹر ایمرجنسی ایل جی ایچ ڈاکٹر رانا محمدشفیق نے ماہ صیام کے حوالے سے خصوصی طور پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔

اُن کا کہنا تھا کہ انسولین لینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا البتہ شوگر لیول60سے نیچے آنے پر روزہ توڑ لینا چاہیے تاکہ انسانی زندگی کو خطرہ لاحق نہ ہو۔طبی ماہرین نے کہا کہ غیر صحت بخش کھانے ،تلی ہوئی اشیاء،کاربو ہائیڈریٹس ،چکنائی سے بھرپور پکوان اور ٹھنڈے و میٹھے مشروبات کا بے تحاشا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لئے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ماہرین نے مشورہ دیا کہ رمضان المبارک کے دوران غذا میں تازہ پھل ،سبزیاں اور دہی کا استعمال کریں تاکہ افطار میں صرف دو کھجوریں کھائی جائیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شوگر کے ساتھ ساتھ ہائیپو گلائیسمیا کے مرض میں بھی ایسی ہی احتیاطی تدابیر ضروری ہیں اور عام طور پر شوگر کی مقدار اُن لوگوں میں زیادہ کم ہوتی ہے جو رات کو اچھی طرح کھانا نہیں کھاتے اور سحری نہیں کرتے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر سحری اور افطاری میں توازن بر قرار رکھا جائے تو ذیابیطس کے مریض اس مہینے میں روزوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں اور مذہبی فرائض کے ساتھ ساتھ اپنی صحت کا بھی خیال رکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی تحقیق کے مطابق انڈے میں 250ملی گرام کولیسٹرول ہوتی ہے ،ذیابیطس کے مریضوں کے لئے سحری کرنا انتہائی ضروری ہے صرف دوا کھانا اور کھانا چھوڑ دینا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ روزے کے دوران غیر معمولی مشقت سے خون میں شکر کی سطح کم ہو جاتی ہے لہذا ماہ رمضان کی فیو ض وبرکات حاصل کرنے کے لئے ذیابیطس کے مریضوں کو ایسا کھانا کھانا چاہیے جس سے بہت دیر تک پیٹ کے بھرے رہنے کا احساس ہو۔رمضان کے روزے با حفاظت رکھنے کے لئے یہ اہم امر ہے کہ ذیابیطس اور اس کے علاج کو اچھی طرح سمجھا جائے اور روزے کے دوران سامنے آنے والی پیچیدگیوں سے بچا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ ذیابیطس کے مریضوں کو سحری کی طرح افطاری میں بھی خصوصی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے اور وقفوں وقفوں میں کھانے کی بجائے بسیار خوری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ان عادات سے خون میں گلوکوز بے قابو ہو جاتا ہے اور شوگر لیول خطرناک حد تک بڑھ سکتا ہے۔انہوں نے پیچیدگیوں سے بچنے کیلئے ہر مریض کی ذاتی علامات کے مطابق انفرادی منصوبہ بندی اور دیکھ بھال کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔

یہ بھی پڑھیں:  عوام اورکارکن حوصلے بلند رکھیں ۔ترقی کا سفر پھر شروع کریں گے۔شہباز شریف

مزیدخبریں