(24 نیوز)مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کاکہناتھا کہ پیپلزپارٹی استعفے نہیں دے گی تو پی ڈی ایم بھی نہیں دے گی ،استعفوں کا فیصلہ مشترکہ تھا سب کی رائے بھی شامل ہونی چاہئے ،مک مکاکے اوپر اپنامک مکاکرناکرنایہ کہاں کا اصول ہے ،سب کہہ رہے بداعتمادی پیداکرکے اپوزیشن لیڈرسینیٹ کی نشست لی گئی ۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہاکہ شوکاز پھاڑنے کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کوئی جواب نہیں ،بی اے پی سے ووٹ لینے سے متعلق پیپلزپارٹی کے پاس جواب نہیں ،لیگی رہنما نے کہاکہ ووٹ دینے والے اپوزیشن کا حصہ ہیں تو ہماری تعداد بڑھ جاتی ہے،آئیں صبح ہی چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد لے آتے ہیں ۔
ان کاکہناتھا کہ ایک طرف آصف زرداری ویڈیو لنک پر پی ڈی ایم سے خطاب کررہے تھے ،دوسری طرف آصف زرداری کے بیانات میڈیا کو دیئے جا رہے تھے ،بیانات کی تلخی آصف زرداری کی گفتگو دونوں طرف دینے پر شروع ہوئی ۔
رانا ثنا اللہ نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے آج تک جو بھی رائے دی اس کا احترام کیا،باقی جماعتوں کی رائے تھی ضمنی الیکشن کابائیکاٹ کرناچاہئے ،پیپلزپارٹی کی رائے کااحترام کرتے ہوئے سب نے الیکشن میں حصہ لیا۔
انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم اجلاس میں جے یو آئی سے متعلق پی پی نے اعتراض نہیں کیا،لاڑکانہ میں جے یو آئی ف سے متعلق مسئلہ تھاتوآگاہ کیا جاتا ۔رانا ثنا اللہ نے کہاکہ پنجاب میں ہمارے پاس160 کا نمبر ہے 182 کانمبر چاہئے،پنجاب میں 22 نمبر مل جاتے ہیں توتحریک عدم اعتمادلے آئیں گے ۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی روضہ رسول پر حاضری ، خصوصی نوافل ادا کیے