(24نیوز) کورونا وائرس کی بناء پر فرانس میں جہاں تمام دیگر معاملات زندگی درہم بر ہم ہو کر رہ گئے وہاں مسلمانوں کے لئے اجتماعی عبادات بھی نہیں ہو رہی ہیں۔
تفصیلا ت کے مطا بق گذشتہ سال لاک ڈاون کی وجہ سے فرانس مکمل طور پر بند تھا ۔ مساجد اور دیگر عبادت گاہوں میں بھی نماز پنجگانہ اور تراویح ادا نھیں کی جاسکی تھیں۔ پورا رمضان المبارک مسلمانوں نے اپنے اپنے گھروں پر نماز اور تراویح ادا کیں بلکہ عید کی نماز بھی ادا نھیں کی جاسکی تھی۔ وائرس کی تیسری لہر میں بھی مسلمان دوبارہ اسی پریشانی کا شکار ہیں۔
فرانس میں بہت ساری مساجد بند چند ایک میں جمعہ کی ادائیگی مکمل احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی صورت میں اجازت دی گئی لیکن فی الحال تراویح اور نماز پنجگانہ ادا کرنا بہت مشکل ہے ۔دن میں لاک ڈاون اور رات کو کرفیو کی وجہ سے نماز تراویح پر پابندی ۔ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ آ پہنچا اور خیال کیا جاتا ھے کہ 13 اپریل بروز منگل کو فرانس میں پہلا روزہ ہو گا۔ مسلمانوں نے اس سلسلے میں اپنی عبادات کا جو شیڈول بنانا ہے وہ تو بنائیں گے مگر سٹورز اور دکانوں میں رمضان المقدس کی تیاریاں شروع ہیں۔
فرانس میں جہاں کافرانہ نظام اور مسلمانوں کی حکومت بھی نھیں تاجر حضرات ماہ رمضان میں چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی بجائے قیمتیں کم کردیتے ہیں۔ روزہ افطاری کے لئے جتنی بھی چیزیں ہیں ان کی قیمتوں میں 30 سے 50 فیصد کمی کردی جاتی ہے ۔کسی بھی بڑے یا چھوٹے سٹور میں چلے جائیں رمضان میں مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ شعبہ بنا دیا جاتا جہاں سے وہ خریداری مناسب داموں کرسکیں۔ ایک مسلمان معاشرے اور ایک کافر معاشرے میں یہ فرق ہے ۔پاکستان کے تاجروں کو اس بارے میں ضرور سوچنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:ویانا میں مرکزی اسلامک سنٹر کو دوبارہ کھو لنے کا اعلان