(ویب ڈیسک) لندن میں بھارتی ہائی کمیشن پر سکھوں کے احتجاج پر برطانیہ کی جانب سے مذمت نہ کرنے کی وجہ سے بھارت نے برطانیہ کے ساتھ تجارتی تعلقات منقظع کر دیئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق خالصتان کے حامی سکھوں کی جانب سے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کیا گیا تھا جس پر برطانوی حکام کی جانب سے کسی قسم کی کوئی مذمت نہیں کی گئی۔ حکومت برطانیہ کی جانب سے احتجاج کی مذمت نہ کرنے پر بھارت نے برطانیہ کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات کو منقطع کر دیا ہے۔
برطانوی حکام کی جانب سے بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ بھارت نے واضح پیغام دیا ہے کہ جب تک خالصتان کیلئے کیے جانے والے احتجاج کی مذمت نہیں کی جاتی تب تک دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات پر کسی قسم کی کوئی بات نہیں ہو گی۔
مزید پڑھیں: بھارت: سیٹ کے معاملے پر خواتین کا جھگڑا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
واضح رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ مظاہرین نے لندن میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کیا تھا اور اسی دوران عمارت پر لگے بھارتی جھنڈے کو اتار کر خالصتان کا جھنڈا بھی لہرا دیا تھا، اس کے علاوہ مظاہرین نے سکھ رہنما امرت پال سنگھ کی گرفتاری کیلئے کی جانے والی کارروائیوں کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی تھی۔
خالصتان کے حق میں کیے جانے والے احتجاج کے بعد نئی دہلی بھارت میں سب سے سینئر برطانوی سفارت کار کو بھی طلب کر لیا گیا تھا۔ برطانوی سیکریٹری خارجہ جیمز کلیورلی کا کہنا ہے کہ برطانوی پولیس احتجاج کے حوالے سے تفتیش کر رہی ہے اور بھارتی ہائی کمیشن کی سکیورٹی کیلئے ضروری تبدیلیاں بھی کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ برطانیہ کے علاوہ امریکا اور کینیڈا میں بھارتی سفارتخانوں کے سامنے سکھ مظاہرین کی جانب سے احتجاج اس وقت ہوئے جب بھارتی پولیس نے سکھ رہنما امرت پال سنگھ کو گرفتار کرنے کیلئے کارروائیاں عمل میں لائیں۔