(ویب ڈیسک) بھارتی پنجاب میں علیحدگی پسند سکھ رہنما امرت پال سنگھ کے قریبی ساتھی پپل پریت سنگھ کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس کے کاؤنٹر انٹیلیجنس یونٹ نے پپل پریت سنگھ کو بھارتی پنجاب کے شہر ہوشیار پور سے گرفتار کیا۔
امرت پال سنگھ کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔ انہوں نے سکھ تنظیم اکال تخت کو بٹھینڈا میں بیساکی کے موقعے پر ’سربت خالصہ‘ کا اجتماع کرنے کی اپیل کر رکھی ہے۔
پولیس نے اس حوالے سے 14 اپریل تک پنجاب میں پولیس کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں اور انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔
اکال تخت کے سربراہ گیانی ہرپریت سنگھ نے امرت پال سے اپیل کی ہے کہ وہ پولیس کے سامنے سرینڈر کر دیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ نہ تو اکال تخت پر سرینڈر کریں گے اور نہ ہی تنظیم اس حوالے سے پولیس سے مذاکرات کرے گی۔
امرت پال کی اپیل کے بعد شرومانی گرودوارا پربندھک کمیٹی نے کہا ہے کہ صرف اکال تخت کے سربراہ کو ایسا اجتماع کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کرنے کا اختیار ہے۔
سربت خالصہ کا اجتماع صرف دو مرتبہ 1986ء اور 2005ء میں کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: بھارتی پولیس امرت پال سنگھ کو گرفتار کرنے میں ناکام، 154 حامی گرفتار
امرت پال نے ایک حالیہ ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ وہ ’مفرور‘ نہیں ہیں اور جلد ہی ’دنیا کے سامنے پیش‘ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اپنے ساتھیوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں وہ اپنے ذہن سے یہ بات نکال دیں۔
پولیس امرت پال کو 18 مارچ سے ڈھونڈ رہی ہے لیکن تاحال انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا۔