مرضی کے بغیر ڈی این اے ٹیسٹ کرانا غیر قانونی قرار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز ) سپریم کورٹ نے مرضی کے بغیر کسی کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانا غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہےکہ دیوانی مقدمات میں بغیر مرضی کے ڈی این اے ٹیسٹ شخصی آزادی اور نجی زندگی کیخلاف ہے،آئین کے آرٹیکل 9 اور 14 شخصی آزادی اور نجی زندگی کے تحفظ کے ضامن ہیں،تاج دین اور زبیدہ بی بی جن کے ڈی این کا حکم دیا گیا وہ کیس میں فریق ہی نہیں تھے،نجی زندگی کا تعلق انسان کے حق زندگی کے ساتھ منسلک ہے،مرضی کے بغیر ڈی این اے ٹیسٹ نجی زندگی میں مداخلت اور بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فوجداری قوانین کی بعض شقوں میں مرضی کے بغیر ڈی این اے ٹیسٹ کی اجازت ہے مگر سول مقدمات میں نہیں،قانون شہادت کے مطابق شادی کے عرصے میں پیدا ہونے والے بچے کی ولدیت پر شک نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ جائیداد کے تنازعہ میں لاہور ہائیکورٹ نے تاج دین،زبیدہ بی بی اور محمد نواز کے ڈی این اے ٹیسٹ کا حکم دیا تھا ، سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا حکم کالعدم قرار دے دیا،جسٹس منصور علی شاہ نے 7صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔