(وقاص عظیم) وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ واپڈا داسو منصوبے کی لاگت میں شفافیت لائے، تمام سوالات کے جوابات دے۔مرکزی ترقیاتی ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کے اجلاس میں چار منصوبے 14 ارب 31 کروڑ روپے لاگت سے منظور کر لیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیر صدارت مرکزی ترقیاتی ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کے اجلاس ہوا، جس میں دس ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چار منصوبے 14 ارب 31 کروڑ روپے لاگت سے منظور کر لیے گئے،جبکہ چھ منصوبے جن کی مجموعی لاگت 1.84 ٹریلین روپے ہے، حتمی منظوری کے لیے بھجوائے گئے۔اجلاس میں داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی نظرثانی شدہ لاگت کی منظوری ہوئی، داسو منصوبہ 1.74 ٹریلین روپے لاگت کے ساتھ منظوری کے بعد قومی اقتصادی کونسل کو بھجوایا گیا۔
اجلاس میں اپنے خطاب میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ واپڈا منصوبے کی لاگت میں شفافیت لائے، تمام سوالات کے جوابات دے،داسو منصوبے کی لاگت 2018 میں 479 ارب روپے تھی، جس میں 120 ارب روپے زمین کے حصول پر خرچ ہو چکے تھے،غیر ضروری تاخیر اور ناقص منصوبہ بندی سے کے باعث غیر معمولی اضافہ ہوا اور لاگت 1740 ارب روپے تک بڑھ گئی ۔ انہوں نےکاہ منصوبے کی لاگت میں اضافے کی تیسرے فریق سے آزادانہ تصدیق کرائی جائے،قومی مفاد میں داسو منصوبے کی فوری تکمیل ضروری ہے۔
احسن اقبال نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واپڈا نے منصوبے کے لیے تاحال کوئی مستقل پروجیکٹ ڈائریکٹرتعینات نہیں کیا،اتنے بڑے منصوبے کے لیے کوئی فنانشل ایکسپرٹ موجود نہیں، واپڈا نے 66 کلومیٹر قراقرم شاہراہ کی تعمیر کا معاہدہ غیر ملکی کرنسی میں کیا۔وزیر منصوبہ بندی نے سخت نوٹس لیا تاہم واپڈا حکام تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ منصوبے میں ڈیزائن کی تبدیلیاں اور اخراجات بغیر منظوری کے کیے گئے۔ انہوں نے واپڈا سے تفصیلی وضاحت طلب کر لی ۔
یہ بھی پڑھیں:تعلیم حاصل نہ کرنے کا افسوس،مانتا ہوں زیادہ اچھی انگریزی نہیں آتی، محمد رضوان