(ویب ڈیسک) بھارت کے دارالحکومت دہلی کی پولیس نے جنتر منتر کےعلاقے میں مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزنعرے بازی کے کیس میں بی جےپی لیڈر اشوینی اپادھائے سمیت6 افراد کو گرفتار کرلیا۔ ’’پروٹیسٹ اگینسٹ ہیٹ‘‘ (نفرت کے خلاف احتجاج) کیلئے جنتر منتر پہنچنے والےرضاکاروں کو دہلی پولیس نے صدائے احتجاج بلند نہیں کرنے دی اور شہریوں کو حراست میں لے لیا۔
بھارتی کے اردو اخبار کی رپورٹ کےمطابق جنتر منتر کے علاقے میں مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز نعرے بازی کے الزام میں6 افرادکی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر آف پولیس دیپک یادو نے بتایا کہ ’نفرت کے خلاف احتجاج‘ کے منعقدہ پروگرام میں اشتعال انگیز نعرے بازی میں ملوث افراد کے خلاف پولیس نے ایف آئی آر درج کرلی ہے اور ملزمان اشوینی اپادھیائے، پریت سنگھ، دیپک سنگھ، دیپک کمار، ونود شرمااور ونیت باجپئی کو گرفتار کر لیا ہے۔ دہلی پولیس نے یہ گرفتاریاں شدید تنقید کے بعد کی ہیں۔ مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کرنے والوں کی شناخت واضح ہونے کے باوجود پولیس نے ’’نامعلوم افراد‘‘ کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی جس کی وجہ سےپولیس کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مسلمانوں کے خلاف لگائے گئے نعروں کا ویڈیو منظرعام پر آنے اور سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارموں پر تیزی سے پھیل جانے کی وجہ سے قومی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے اور اندیشہ ظاہر کیا جارہاہے کہ یہ دہلی کو ایک بار پھر فرقہ وارانہ فساد کی آگ میں جھونکنے کی سازش کا حصہ ہو سکتاہے۔ منگل کو پروگرام کی مزید تصویروں کے منظر عام پر آنے کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ اس میں بی جےپی لیڈر گجیندر چوہان بھی شامل تھے۔ پروگرام کے دوران صحافیوں کے ساتھ بھی بدتمیزی کی گئی اورانہیں جے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیاگیا۔
یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ اداکار کارتک آرین نئی فلم میں کونسا مشکل کردار ادا کرینگے۔۔؟