(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان کے صدر اشرف غنی نے آرمی چیف عبدالولی احمد زئی کو عہدے سے برطرف کردیا۔
افغان میڈیا کے مطابق صدر اشرف غنی نے آرمی چیف عبدالولی احمد زئی کو فوری طور پر عہدے سے برطرف کیا جس کے بعد جنرل ہیبت اللہ علی زئی کو نیا آرمی چیف تعینات کردیا گیا ہے۔
طالبان نے 9ویں صوبائی دارالحکومت فیض آباد پر بھی قبضہ کر لیا۔ یہ شدت پسندوں کا ایک ہفتے سے کم وقت میں نویں صوبائی دارالحکومت پر قبضہ ہے۔ قندوز سے کابل آنے والی شاہراہ پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا۔ مزار شریف کی طرف بھی پیش قدمی جاری ہے، نواحی علاقوں میں شدید لڑائی جاری ہے۔
صدر اشرف غنی شمالی علاقوں کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے خود مزار شریف پہنچ گئے، انہوں نے افغان فوج کی مختلف محاذوں سے پسپائی کے سبب آرمی چیف ولی احمد زئی کو عہدے سے ہٹایا ہے۔
دوسری طرف افغانستان میں طالبان کی کامیابیوں پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت کو 2 ہزار ارب ڈالر دیئے گئے، وہ کہاں گئے، زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا ؟ اتنے پیسہ لگنے کے بعد افغان فوج پتوں کی طرح کیوں بکھر رہی ہے؟
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے آٹھویں صوبے پر قبضے کے بعد افغانستان اور امریکی عوام کو افغانستان کے موجودہ حکمرانوں کے سامنے سوال رکھنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں:انٹرنیٹ کنکشن لینے کے لئے تو حلف اٹھانا پڑے گا