(مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران نے کہا ہے کہ سول دعووں میں طلبی کے نوٹس دو زبانوں اردو اور انگریزی میں جاری کئے جائیں۔
تفصیلات کے مطابق ایسے طلبی کے نوٹسز کا مقصد مدعا علیہ کو اس کے خلاف لگے الزامات کی سمری بھیجنا اور اس کو عدالت میں پیش ہو کر اپنا دفاع کرنے کے بارے میں آگاہ کرنا ہوتا ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ایسا طلبی کا نوٹس بھیجنا جس کی مدعا علیہ کو سمجھ آئے دراصل فیئر ٹرائل کا بنیادی حق ہے۔
جسٹس راحیل کامران نے اپنے فیصلے میں کہا کہ طلبی کے نوٹسز ہمیشہ انگریزی زبان میں بھیجے جاتے ہیں لیکن ہمارے عوام کی اکثریت اس زبان سے واقف نہیں ، بعض لوگوں کو نوٹس پڑھنے اور اسے سمجھنے کیلئے کوئی مدد بھی دستیاب نہیں ہوتی جس کے باعث خدشہ ہوتا ہے کہ فیصلہ مدعا علیہ کے خلاف آجائے۔فیئر ٹرائل کا حق صرف انگریزی سمجھنے والے شہریوں کیلئے نہیں بلکہ تمام لوگوں کیلئے ہے اس لیے اردو زبان میں بھی طلبی کے نوٹس جاری ہونے چاہئیں۔ سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ پہلے ہی بعض مقدمات میں یہ پریکٹس شروع کرچکی ہے۔
انہوں نے رجسٹرار آفس کو ہدایت کی ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کی کاپی وفاق اور پنجاب کے سیکرٹری قانون کو بھجوائے تاکہ اس سمت میں ضروری اقدامات اٹھائے جاسکیں۔
یہ بھی پڑھیں:گوگل میپ نے تین نئے فیچرمتعارف کروا دیئے