(24نیوز) بنگلہ دیش کے 2 شہروں گوپال گنج اور برگونا میں عوامی لیگ کے سینکڑوں کارکنان نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی حمایت میں احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی جماعت کی سربراہ کو باعزت ملک واپس لایا جائے۔
احتجاجی مظاہرے کے دوران شیخ حسینہ کے حامیوں نے ہاتھوں میں لاٹھیاں، ہاکی اور تیز دھار آلے بھی اُٹھائے ہوئے تھے،گوپال گنج شیخ حسینہ کا آبائی علاقہ ہے،واضح رہے بنگلہ دیش میں ہفتوں تک جاری پُرتشدد مظاہروں کے نتیجے میں 5 اگست کو شیخ حسینہ نے بطور وزیرِاعظم استعفیٰ دے دیا تھا اور وہ انڈیا روانہ ہوگئی تھیں، گوپال گنج میں عوامی لیگ سے تعلق رکھنے والے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ’ہماری رہنما کو سازش کے ذریعے ملک چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ہے ۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مظاہرے کے دوران عوامی لیگ کے کارکنان نے بنگلہ دیشی فوج کی ایک گاڑی کو بھی نذرِ آتش کیا،اس واقعے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے،خیال رہے گوپال گنج میں گذشتہ 3 دنوں سے شیخ حسینہ کی حمایت میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں،گوپال گنج میں عوامی لیگ کے سیکریٹری جنرل شہاب الدین اعظم کا کہنا تھا کہ ہم تب تک گھروں کو واپس نہیں جائیں گے جب تک شیخ حسینہ کو عزت سے ملک واپس نہیں لایا جاتا۔
دوسری جانب برگونا میں بھی عوامی لیگ کے تقریباً 350 کارکنان نے احتجاجی مارچ کیا،مارچ سے خطاب کرتے ہوئے عوامی لیگ کے مقامی رہنما جہانگیر کبیر کا کہنا تھا کہ ’عوامی لیگ گھر میں نہیں بیٹھے گی، عوامی لیگ لوگوں کی جماعت ہے ، عوامی لیگ کی اصل طاقت فوج نہیں ہے،عوامی لیگ کے دیگر مقامی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ شیخ حسینہ ملک سے بھاگی نہیں ہیں بلکہ وہ حالات کے سبب باہر رہنے پر مجبور ہیں، عوامی لیگ کے مقامی رہنما عباس حسین کا کہنا تھا کہ ’شیخ حسینہ اس لیے ملک سے باہر ہیں تاکہ (کوٹہ مخالف) تحریک کے نام پر کسی اور ماں کی گود نہ اُجڑے۔
یہ بھی پڑھیں:حسینہ واجد کا ملک واپس جا کر دوبارہ الیکشن لڑنے کا اعلان