کے پی کے حکومت لاہور کے ہسپتالوں کی بجائے اپنے صوبے کے ہسپتالوں کی فکر کرے: عظمیٰ بخاری

ٹرانسپریسی انٹرنیشنل عمران خان کو 2 مرتبہ کرپٹ ترین وزیراعظم قرار دے چکی ہے: وزیراطلاعات پنجاب

Aug 11, 2024 | 20:36:PM
کے پی کے حکومت لاہور کے ہسپتالوں کی بجائے اپنے صوبے کے ہسپتالوں کی فکر کرے: عظمیٰ بخاری
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ کے پی کے حکومت لاہور کے ہسپتالوں کی بجائے اپنے صوبے کے ہسپتالوں کی فکر کرے، کے پی کے میں یونیورسٹیاں بند ہو رہی ہیں، ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل رہیں، ادویات نایاب ہو چکی ہیں جبکہ ڈاکٹرز دستیاب نہیں ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے نے بیرسٹر سیف کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن کے اپنے صوبے میں ہسپتال یونیورسٹیاں اور کالجز فنڈز کی عدم دستیابی سے بند ہو رہے ہیں ان کو لاہور کے ہسپتالوں کی فکر پڑی ہے، کے پی کے میں یونیورسٹیاں بند ہو رہی ہیں، ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل رہیں، ادویات نایاب ہو چکی ہیں جبکہ ڈاکٹرز دستیاب نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو بطور وزیراعظم دو مرتبہ ٹرانسپریسی انٹرنیشنل کرپٹ ترین وزیراعظم قرار دے چکی ہے لیکن کتنے مذاق کی بات ہے کہ اب وہ دوسروں کی کرپشن کی نگرانی کرے گا، پنجاب میں آپ کی حکومت نے مفت ادویات تک بند کردی تھیں، مریم نواز نے آتے ہی تمام سرکاری ہسپتالوں میں مفت ادویات شروع کیں، مریم نواز نے تمام سرکاری ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کا پروگرام شروع کیا ہوا ہے، بہت جلد پنجاب کی عوام کو صحت کی معیاری سہولیات میسر ہوں گی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمیں گڈ گورننس پر لیکچر دینے سے پہلے اپنے صوبے کے ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں پر غور کریں، خیبر پختونخواہ میں لوگوں کو تعلیم اور صحت کی بجائے ریاست مخالف بیانیہ دیے جا رہے ہیں، کے پی کے کے کالجز اور یونیورسٹی کے طلباء کو تشدد اور نفرت پر اکسایا جا رہا ہے، نوجوان نسل کو بغاوت پر اکسانے والا آج اڈیالہ جیل میں بیٹھا ہے یہ دوسروں کے لئے سبق ہے، اللہ کی شان ہے کہ سرٹیفکیٹ شدہ چور،کرپٹ اور نالائق اب ہمیں کرپشن پر لیکچر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جن کے اپنے صوبے میں ہسپتال یونیورسٹیاں اور کالجز فنڈز کی عدم دستیابی سے بند ہو رہے ہیں ان کو لاہور کے ہسپتالوں کی فکر پڑی ہے، خیبر پختونخواہ میں فنڈز نہ ہونے کے باعث یونیورسٹیاں بند ہو رہی ہیں، سرکاری ملازمین تنخواہیں نہ ملنے سے ہر ہفتے احتجاج اور ہڑتالیں کرتے ہیں، خیبر پختونخواں کے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات ملنا تو دور علاج کرنے والے ڈاکٹر دستیاب نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تین سرکاری افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا

وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ کے پی حکومت کی کرپشن کی نگرانی کے لیے اڈیالہ جیل کے قیدی نے بیرون ملک مانیٹرنگ ٹیم قائم کی ہے، علی امین گنڈا پور کے اپنے وزراء اور ان کے اراکین اسمبلی انکی کرپشن اور محکموں میں مداخلت سے نالاں ہیں۔