امریکی بمبار طیاروں کی مڈل ایسٹ میں ایک ماہ میں دو بار آمد
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) دور تک مار کرنے والے میزائل سے لیس امریکہ کے دو بمبار طیاروں بی -52ایچ نے گزشتہ روزامریکہ سے اڑان بھری اور وہ مشرقِ وسطیٰ تک چلے آئے۔ امریکی طیاروں کی مڈل ایسٹ میں یہ ایک ماہ میں دو بار آمد ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق ان جنگی طیاروں کی ایمرجنسی میں مشرق وسطیٰ کی طرف اڑانے سے متعلق امریکی حکام کا کہنا تھاکہ ہم نے یہ جنگی طیارے ایران کو روکنے اور یہ پیغام دینے کے لئے بھیجے تھے کہ خبردار!کچھ مت کرنا ہم یہاں موجود ہیں۔ ایک مہینے کے اندر مشرق وسطیٰ میں امریکی جنگی طیاروں کی دو بار اڑان نظر میں آئی ہے۔ ادھر عراق اور افغانستان میں موجود امریکی فوج کو واپسی کا حکمنامہ مل چکا ہے۔یعنی ایک طرف امریکہ ساری جنگوں کے چیپٹرز کلوز کر کے گھر جانا چاہتا ہے ا ور دوسری طرف اس کے ایکشن کسی اور ملک کو ٹارگٹ کرنے کے لیے تیار نظر آتے ہیں۔
امریکی جنگی طیارے جنہوں نے مشرق وسطیٰ میں اڑان بھری ہے ان میں نیوکلیئر ہتھیار چلانے کی بھی سکت ہے۔یہ کسی بھی فائٹر جیٹ سے زیادہ طاقتور ہیں اور جنگی میدان میں پانسہ پلٹنے کے لیے اہم سمجھے جاتے ہیں۔یہ طیارے دنیا کا آدھا سفر بغیر رکے ایک ہی اڑان میں طے کر سکتے ہیں۔ دراصل امریکہ یہ سب کچھ اس لئے کر رہا ہے کہ وہ ایران سے خوفزدہ ہے کہ کہیں وہ ڈاکٹر محسن فخری زادہ کے قتل کا بدلہ لینے کے لئے براہ راست امریکہ پر حملہ نہ کردے یا پھر اس کے کسی اتحادی ملک کو نہ اپنا نشانہ بنا لے۔
اس غیر یقینی صورتحال میں امریکہ بمبار طیاروں کو مشرق وسطیٰ کا چکر لگانے کا کہہ رہا ہے۔اگرچہ محسن فخری کے قتل کا الزام ایران نے اسرائیل پر لگایا ہوا ہے اور اس کا ممکنہ حملہ بھی اسرائیل پر ہی ہو سکتا ہے لیکن امریکہ اسی چکر میں کوئی نہ کوئی غلطی کر بیٹھے گا۔ ایران نے کسی بھی ملک پر حملہ کرنے کی کسی قسم کی دھمکی نہیں دی۔