(ویب ڈیسک) فائٹر جیٹ تباہ ہونے سے قبل نکل کر اپنے ’خون آلود‘ چہرے کی سیلفی بنانے والے پائلٹ کو صدر زیلنکسی نے ’ہیرو آف یوکرین‘ کا خطاب دیدیا۔
نیوز ویک کے مطابق روس کیخلاف جنگ میں حصہ لینے والے یوکرینی پائلٹ ویڈائم ووروشائلوف نے اکتوبر میں یوکرین کے شہر وینتسیا کے اوپر ڈرون کو نشانہ بنایا تھا، اس وقت وہ مگ 29 اڑا رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ووروشائلوف کا نشانہ بننے والے ڈرون کا ملبہ ان کے جہاز پر گرا، جس سے وہ توازن کھو بیٹھا اور گرنے والا تھا تاہم اسی وقت وہ جہاز سے نکل گئے، ڈرون کا کچھ ملبہ ان کی گردن اور چہرے سے ٹکرایا جس سے وہ زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی سینیٹر کرسٹن سینیما کا ڈیموکریٹ پارٹی چھوڑنے کا اعلان
میڈیا کے مطابق یوکرینی پائلٹ نے اس موقع پر ایک سیلفی بنائی اور تھمب اپ کے اشارے کے ساتھ شیئر کردی، انہوں نے کیپشن میں لکھا ’ہمیں کوئی بھی نہیں توڑ سکتا‘۔
وورو شائلوف نے مزید لکھا کہ ’یوکرینی فوج ناصرف اپنے ملک بلکہ پوری مہذب دنیا کا دفاع کررہی ہے، یہی وہ ڈھال ہے جو مغربی دنیا کو محفوظ رکھ رہی ہے، مگر یہ دفاع یوکرین کے بیٹوں کو بہت مہنگا پڑ رہا ہے، اسلئے آپ کو سمجھنے اور یاد رکھنے کی ضرورت ہے‘۔
پائلٹ کی سیلفی سامنے آنے کے بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ میجر ویڈائم ووروشائلوف کو ہیرو آف یوکرین کا خطاب اور گولڈ اسٹار میڈل دیا جائے گا۔
یوکرین کی ایئرفورس کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل مائیکولا اولیشکوف کی جانب سے شائلوف کو ’ہیرو آف یوکرین‘ قرار دینے کا سرٹیفیکیٹ جاری کردیا گیا ہے۔