(24 نیوز)جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ فلسطین سے پاکستان نے کسی قسم کی امداد کی حامی نہیں بھری۔آئی ایم ایف نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کی روح نکال دی ،عالم اسلام کے اتنے شدید بحران پر پاکستان غائب ہے۔
24 نیوز کے پروگرام’نسیم زہرہ ایٹ پاکستان‘میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ صدر پاکستان ،نگران وزیراعظم پاکستان اور نگران وزیر خارجہ کے بیانات میں کوئی جان نہیں ۔ وہ پہلے دن سے لیکر ابھی تک جب بھی فلسطین کی بات کرتے ہیں تو وہ دو ریاستی حل کی بات کرتے ہیں ۔اسرائیل وہاں crime against humanity کا ارتقاب کررہا ہے، پاکستان کو جو کرنا چاہئیے تھا وہ اس نے نہیں کیا۔ پاکستان کو اس کے لئے او آئی سی کے پلیٹ فارم پر متحرک کردار ادا کرنا چاہئیے تھا۔او آئی سی کے پلیٹ فارم پر جیسے باقی ممالک نے اپنی تجاویز پیش کیں اس طرح پاکستان کو بھی کرنی چاہئے تھی ،جیسے کچھ ممالک نے اسرائیل کو دہشتگرد سٹیٹ قرار دیااورکچھ نے ایئر فورس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر دیا۔
ضرور پڑھیں:غزہ پر اسرائیلی حملے جاری : سکول ،ہسپتال، رہائشی عمارتیں ، عبادت گاہیں سب کچھ ملیا میٹ کردیا
انہوں نے کہا ہے کہ جس طرح قائد اعظم نے اپنی عمر کے آخری حصے میں لیڈرشپ کو خطوط لکھے اور جس طرح انہوں نے فلسطین کے لیے بات کی ہماری پالیسی میں وہ بات نظر نہیں آرہی۔ فلسطین کےاسماعیل ہانیہ کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان چاہے تو یہ جنگ رک سکتی ہے لیکن پاکستان نے ابھی ان کی پکار سن کر بھی کوئی جواب نہیں دیا۔ پاکستان نے کسی قسم کی امداد کی حامی نہیں بھری۔ ابھی تک جوIMFکی تلوار لٹکائی جا رہی ہے اس نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کی روح نکال دی ہے۔
عالم اسلام کے اتنے شدید بحران پہ پاکستان غائب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب سے پرویز مشرف نے پاکستان کو نعرہ دیا PAKISTAN COMES FIRST تب سے پاکستان عالم اسلام سے لا تعلق ہو گیا۔