(24 نیوز)نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت ملک میں یوریا کھاد کی طلب و رسد اور قیمت پر ہنگامی جائزہ اجلاس منعقد، وزیر اعظم نے کسانوں کو یوریا کھاد کی حکومتی رعایتی نرخوں پر بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کر دی ۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کھاد کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری کاروائی اور ذمہ داران کی نشاندہی کرکے قرار واقعی سزا یقینی بنائے ،کھاد کی ذخیرہ اندوزی سے کسانوں کا استحصال کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا،یوریا کھاد پر حکومتی سبسڈی کسانوں، جو اسکے صحیح مستحق ہیں، تک پہنچائی جائے،ترجیحی بنیادوں پر یوریا کی بلا تعطل فراہمی کیلئے لائحہ عمل بنا کر فوری طور پر پیش کیا جائے،وزارت صنعت اور وزارت غذائی تحفظ صوبائی حکومتوں کو یوریا کھاد کی پیداوار اور رسد کے اعدادوشمار فراہم کرکے کھاد کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے کیلئے کارروائیوں میں معاونت یقینی بنائے.
نگران وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی سرحدوں پر کھاد کی نقل وحمل کی نگرانی کی جائے، اور وہ کھاد جو صوبائی ضرورت کو پوری کرنے کیلئے ہو، اس میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے،تمام متعلقہ ادارے کھاد کی کسانوں کو حکومتی رعایتی قیمت پر فراہمی یقینی بنا کر رپورٹ کل تک پیش کریں،یوریا کھاد پر سبسڈی کا بوجھ تمام صوبے اپنی اپنی کھپت کے تناسب سے اٹھائیں،فصل کی بوائی کے دوران یوریا کھاد کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے صوبوں اور متعلقہ صنعت سے مشاورت سے ایک جامع فریم ورک مرتب کرکے پیش کیا جائے۔
نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کالڑ کی زیرِ صدارت اجلاس کو ملک میں یوریا کھاد کی حالیہ پیداوار، طلب اور کسانوں کو فراہمی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں یوریا کی پیداوار اور سٹاک گندم کی حالیہ فصل کیلئے کافی ہے۔ جبکہ بفر اسٹاک کیلئے 2 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن یوریا درآمد کی جا رہی ہے جس کی پہلی کھیپ آئندہ ہفتے تک پاکستان پہنچ جائے گی، اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کھاد کی حکومتی رعایتی قیمتوں پر کسانوں کو فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات پر بھی بریفنگ دی. اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبوں کی جانب سے سبسڈی فراہم کرنے کیلئے تمام صوبوں کی کابینہ میں سمریاں جلد منظوری کیلئے پیش کی جائیں گی ، اجلاس میں نگران وفاقی وزراء ڈاکٹر شمشاد اختر، کیپٹن (ر) شاہد اشرف تارڑ، ڈاکٹر کوثر عبدالملک، محمد علی، متعلقہ اعلی حکام اور چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں : تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان