(24 نیوز) اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام ادار ے بھرپور کوشش کے باوجود ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج نسیم ورک نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کی۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت شہباز شریف روسٹرم پر آئے اور بیان دیا کہ نیب اور ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں نے تمام ریکارڈ نیشنل کرائم ایجنسی لندن کو بھجوایا لیکن ان کے خلاف کچھ ثابت نہیں ہوا، لندن میں رہ کر اثاثے بنائے جن کا ریکارڈ موجود ہے۔
وکیل امجد پرویز نے نیب کے گواہ ایڈیشنل رجسٹرار ایس ای سی پی غلام مصطفیٰ کے بیان پر جرح کی۔ نیب گواہ نے بتایا کہ شہباز شریف کبھی رمضان شوگر ملز کے ڈائریکٹر نہیں رہے، جس پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ ان کا بس چلے تو مجھے پورے پاکستان کی کمپنیوں کا ڈائریکٹر بنا دیں۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو بڑا جھٹکا۔۔ محمد نواز پی ایس ایل سے آئوٹ
نیب گواہ نے اعتراف کیا کہ ایسا کوئی ریکارڈ نیب کو فراہم نہیں کیا، جس سے ظاہر ہو کہ شہبازشریف کو مالی فائدہ ہوا ہو۔عدالت نے نیب کے مزید گواہوں کو طلب کرتے ہوئے کارروائی 18 فروری تک ملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں:عامر لیاقت کی ٹک ٹاکر دانیہ سے خفیہ شادی۔۔ نکاح کن شرائط پر ہوا؟