(24نیوز)امریکا نے منجمد کئے گئے افغان اثاثوں کی بندر بانٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔اس بندر بانٹ کو افغان حکومت نے چور ی قرار دیدی۔تفصیلات کے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے افغان اثاثوں کو افغان عوام اور نائن الیون کے متاثرین میں برابر برابر تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ 7 ارب ڈالرز میں سے ساڑھے تین ارب افغان عوام اور ساڑھے تین ارب نائن الیون حملے کے متاثرین کو ادا کئے جائیں گے۔ تاہم نائن الیون متاثرین کو رقم کی ادائیگی عدالتی فیصلہ آنے تک معطل رہے گی البتہ عدالت نے اجازت دی تو افغان عوام کو ساڑھے تین ارب ڈالر فوری طور پر ادا کردیئے جائیں گے۔امریکی صدر کے حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ منجمد فنڈز میں ساڑھے تین ارب ڈالرز افغان عوام تک پہنچانے کے کا طریقہ کار طے کرلیا ہے تاکہ یہ رقم طالبان کے ہاتھ نہ لگے۔واضح رہے کہ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکا نے افغان فنڈز منجمد کردیئے تھے جب کہ اس فنڈز کے حصول کے لئے نائن الیون متاثرین نے بھی عدالت سے رجوع کر رکھا تھا۔
امریکا کے اس اقدام پر قطر میں طالبان اسلامی امارت حکومت کے دفتر کے ترجمان محمد نعیم نے امریکا کی جانب سے افغانستان کے منجمد فنڈزکو نائن الیون حملوں کے متاثرہ لوگوں میں تقسیم کرنے امریکی فیصلے کو ”چوری“قرار دیا ہے۔ ترجمان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ منجمد پیسوں کو اپنی مرضی سے خرچ کرنا کسی بھی ملک اور قوم کا سب سے نیچی سطح کی انسانی اور اخلاقی پستی ثابت کرتا ہے۔ ڈاکٹر نعیم کے مطابق شکست اور کامیابی انسانی تاریخ اور زندگی میں ایک معمول ہے لیکن سب سے بڑی اور شرمناک شکست یہ ہے کہ فوجی او اخلاقی شکست کا سامنا ہو۔
یہ بھی پڑھیں۔ عامر لیاقت نے سابق 2بیویوں کو کیا کچھ دیا۔۔دانیہ کو پیار کیسے ہوا۔دونوں کے حیران کن انکشافات