(ویب ڈیسک) جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے؟ ترکیہ میں چار دن تک زلزلے کے ملبے تلے دبے ہوئے 10 دن کے نومولود بچے اور ماں کو زندہ نکال لیا گیا ہے۔
6 فروری کو شام اور ترکیہ میں آنے والے شدید زلزلے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی ہے۔ 7 اعشاریہ 8 شدت کے زلزلے کے بعد 7 اعشاریہ 6 شدت کے جٹکے نے مزید تباہی پھیلائی اور شہروں کے شہر ، بستیوں کی بستیاں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ ملبے تلے دب کر ہزاروں شہری لقمہ اجل بنے ہیں اور اطلاعات کے مطابق تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
زلزلے کے باعث ہونے والی بڑے پیمانے کی اس تباہی پر اب تک ریسکیو کا کام جاری ہے۔زلزلے میں جہاں ہزاروں افراد نے اپنا گھر بار اور خاندان کھویا ہے وہیں قدرت نے بے شمار لوگوں کو دوسری زندگی سے بھی نوازا ہے۔
قدرت کا ایسا ہی کرشمہ ترکیہ میں پیش آیا جہاں ریسکیو اہلکاروں نے 10 دن کے نوزائیدہ بچے اور اس کی ماں کو 4 دن تک ملبے تلے دبے رہنے کے بعد زندہ نکال لیا گیا جس کی تصدیق ریسکیو ٹیم نے کر دی ہے۔ ریسکیو اہلکاروں کا کہنا تھا کہ جب ہم نے 10 دن کے بچے کو 4 دن تک ملبے میں دبے رہنے کے بعد نکالا تو وہ بلکل نہیں رویا جس پر ہم خوفزدہ ہو گئے تھے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ریسکیو اہلکاروں نے بتایا کہ شام اور ترکیہ میں موسم کی خرابی اور مسلسل آنے والے آفٹر شاکس کے باعث زندہ بچ جانے والے افراد کی تلاش سے روک دیا گیا تھا جس وجہ سے خاتون اور اس کے نومولود بچے کو سخت سردی کے موسم میں کئی دن ملبے کے نیچے ہی گزارنے پڑے تھے۔
مزید پڑھیں: ملبے تلے دبےنوجوان کی حاضردماغی نے پورے خاندان کی جان بچالی، ویڈیو وائرل
ریسکیو اہلکاروں کا کہنا تھا کہ جب ہم نے 10 دن کے نومولود ترک بچے اور اس کی والدہ کو ملبے کے نیچے سے نکالا تو بچہ بالکل نہیں رویا جس پر ہم سب پریشان ہو گئے لیکن جب بچے کو کمبل میں لپیٹ کر ڈاکٹر کے حوالے کیا تو ڈاکٹر نے بتایا کہ بچہ زندہ ہے۔ دوسری جانب اس کی والدہ کا چہرہ موسم کی سختی کے باعث زرد پڑ چکا تھا لیکن حیرانی والی بات یہ تھی کہ وہ اب بھی ہوش میں تھیں۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد ماں اور بچے کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔