عمران خان کا شوکت خانم کے پیسے سرمایہ کاری پر لگانے کا اعتراف

Feb 11, 2023 | 13:46:PM

(احتشام کیانی) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ 2008 میں شوکت خانم کو ملنے والی امداد کی رقم سے 3 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی تھی اور 2015 میں اسے واپس جمع کروا دیا تھا۔

 اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں عمران خان کی جانب سے خواجہ آصف کے خلاف ہتک عزت کے کیس کی سماعت کے دوران اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ انہوں نے شوکت خانم کو ملنے والی امداد کی رقم سے 2008 میں سرمایہ کاری کی تھی اور اس رقم کو 2015 میں شوکت خانم کو واپس کر دیا گیا تھا۔ 

عدالت میں ویڈیو لنک  پیشی کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی  PTI  پر جب وکیل علی شاہ گیلانی نے جرح شروع کی تو عمران خان نے عدالت کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ 3 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری 2008 میں کی گئی تھی اور سرمایہ کاری کی جانے والی رقم کو 2015 میں شوکت خانم کو واپس کر دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:  جنرل باجوہ نے پی ٹی آئی حکومت ہٹانے کا خود اعتراف کیا: عمران خان

ان کا مزید کہنا تھا کہ تین ملین ڈالر کی رقم 7 سال تک ایچ بی جی گروپ کے پاس رہی جس کے سی ای او امتیاز حیدری ہیں۔ اور امتیاز حیدری اس کمیٹی کا بھی حصہ تھے جنہوں نے 3 ملین ڈالر کی رقم سرمایہ کاری کرنے کی منظوری دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ذاتی فائدہ حاصل کرنے کے لیے امتیاز حیدری نے سرمایہ کاری کرنے کی اجازت نہیں دی تھی اور بورڈ میٹینگز میں اس سرمایہ کاری سے متعلق تفصیل سے بات ہوئی تھی۔ 

ان کا کہنا تھا کہ جب خواجہ آصف کو نوٹس بھیجا تھا تو اس وقت تک سرمایہ کاری کی رقم واپس نہیں آئی تھی، امتیاز حیدری 16 سال سے شوکت خانم اسپتال کے ڈونر رہے اور مجھے معلوم نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے ڈونر بھی تھے یا نہیں، میں نے امتیاز حیدری کے کردار کے حوالے سے عدالت کو گمراہ نہیں کیا۔

دوران سماعت خواجہ آصف کے وکیل نےکہاکہ اگر میں یہ کہوں کہ 30 لاکھ ڈالر منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک بھیجے گئے اور پھر 7سال بعد واپس بھیجے گئے ؟جس پر سابق وزیر اعظم  عمران خان نے کہا کہ  شوکت خانم ہسپتال کو موصول ہونے والے عطیات میں سے 40 فیصد بیرون ملک سے آتے ہیں، یہ کہنا غلط ہے کہ شوکت خانم کی رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک بھیجی گئی۔

مزیدخبریں