ننکانہ صاحب: توہین مذہب کے ملزم کو تھانے سے نکال کر ہلاک کردیا گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) ننکانہ صاحب میں واقع واربرٹن میں مشتعل افراد نے تھانے سے توہین مذہب کے ملزم کو نکال کر ہلاک کردیا۔
ایس ایچ او سمیت پولیس ملازمین جان بچانے کیلئے تھانے سے بھاگ گئے۔
ملزم توہین مذہب کےالزام میں تھانےمیں بند تھا۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ ملزم 2 سال جیل کاٹنے کے بعد واپس آیا تھا۔
اہل علاقہ کے مطابق ملزم سابقہ بیوی کی تصویر مقدس اوراق پر لگا کر جادو ٹونا کرتا تھا۔
ڈی ایس پی ننکانہ سرکل، نواز ورک، ایس ایچ او واربرٹن فیروز بھٹی کو معطل کردیا گیا اور ساتھ ہی ڈی آئی جی آئی اے بی امین بخاری کو انکوائری رپورٹ دینے کا حکم دے دیا گیا۔
ڈی آئی جی اسپیشل برانچ راجا فیصل کو بھی انکوائری رپورٹ دینے کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بس کرو بہت ہو گیا صرف اپنا نہ سوچو ملک اور قوم کا بھی سوچو،حامد میر
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے واقعے پر آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی اور ہدایت کی ہے کہ واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر اشرفی نے ایک بیان میں کہا ہےکہ ننکانہ صاحب میں توہین مذہب کے ملزم کا قتل اور جلانا ظالمانہ فعل ہے، جن مجرموں نے یہ کام کیا حکومت پنجاب انہیں گرفتار کرے۔
#ننكانه صاحب مين واقعه افسوسناك اور قابل مذمت هے pic.twitter.com/PGKhRzP322
— TahirMahmoodAshrafi حافظ محمد طاهراشرفى (@TahirAshrafi) February 11, 2023
حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ ان مجرموں کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے، کسی گروہ، فرد یا جماعت کو یہ حق نہیں کہ قانون ہاتھ میں لے۔