(ویب ڈیسک) دوسری جنگ عظیم کا بم تقریباً 80 سال بعد برطانیہ کے گنجان آباد علاقے میں پھٹ گیا ہے ۔
غیرملکی خبر رساں ادارے ’’میل آن لائن ‘‘کے مطابق بم پھٹنے کا واقعہ برطانیہ کی نان میٹروپولیٹن کاﺅنٹی نورفوک میں پیش آیا ہے، جبکہ نورفوک پولیس نے واقعہ کی تصدیق بھی کر دی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق دھماکے کی ویڈیو بھی منظر عام پر آ گئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خوفناک دھماکہ ہوتا ہے اور اس کےبعد گرد کا ایک طوفان اٹھتا ہے اور دور تک پھیل جاتا ہے، یہ بم گزشتہ شام 5بجے کے قریب گریٹ یارمتھ نامی ٹاﺅن میں پھٹا، بم کے دھماکے سے پورا ٹاﺅن گونج اٹھا اور دھوئیں کا ایک بادل شہر پر منڈلانے لگا، جیک اونیٹ نامی شہری، جس کا گھر بم پھٹنے کی جگہ کے بالکل قریب تھا، نے بتایا کہ بم پھٹنے کی خوفناک آواز تھی، جس سے علاقے کاہر شخص خوفزدہ ہو گیا۔
رپورٹ کے مطابق جیک اونیٹ کا کہنا تھا کہ دھماکے سے ہمارے گھر لرز کر رہ گئے اور ایسا لگا جیسے یہ ابھی زمیں بوس ہو جائیں گے۔ دھماکے کے بعد خوف کی وجہ سے کئی گھنٹے ہم نے گھر سے باہر گزارے۔
نورفوک پولیس کی طر ف سے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ یہ دھماکہ کسی منصوبہ بندی کے بغیر اچانک ہوا۔ اس بم کو ناکارہ بنانے کی کوشش کی جا رہی تھی جب یہ دھماکے سے پھٹ گیا۔ یہ 250کلوگرام وزنی بم جرمن فوج کی طرف سے دوسری جنگ عظیم میں برطانیہ پر پھینکا گیا تھا جو اس وقت کسی وجہ سے پھٹ نہ سکا۔
پولیس کے مطابق یہ بم ’’یئر ‘‘ نامی دریا میں پایا گیا تھا، دریا سے نکالنے کے بعد اسے وہاں سے منتقل کرنا خطرناک سمجھا گیا چنانچہ دریا کے کنارے پر ہی اس کے چاروں طرف ریت سے بھری بوریوں کی 8فٹ بلند دیوار کھڑی کر دی گئی، جس کی وجہ سے بم پھٹنے سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔