(فرحان اعجاز )سابق وفاقی وزیر دانیال عزیز نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 75 کے انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا، کہتے ہیں کہ ہم ا ین اے 75 کے الیکشن کو تسلیم نہیں کرتے یہ الٹے نتائج ہیں،6 ہزار ووٹ لینے والا امیدوار 99 ہزار ووٹ کیسے لے سکتا ہے،مجھ سمیت تمام امیدوار اس الیکشن کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں۔
دانیال عزیز نے الیکشن رزلٹ کے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کے دن مجھے میرے بیٹے اور بیوی کو گرفتار کر لیا گیا،مجھے الیکشن کے دن گرفتار کیا گیا یہ کیسا الیکشن ہے،میرے پیچھے آنے والے میرے بیٹے اور بیوی کو گرفتار کیا گیا،الیکشن سے ایک روز پہلے آر او تبدیل کردیا گیا،آر او یاسین ورک کو احسن اقبال نے ہی سی ای او ایجوکیشن تعینات کروایا تھا۔
ان کاکہناتھا کہ 147 پریزائیڈنگ افسران آخری لمحے تبدیل کئے گئے کیوں؟اکثر پولنگ سٹیشنز پر عملے کو فارم 45 جاری ہی نہیں کئے، رزلٹ جاری کرتے ہوئے آر اویاسین ورک روتے دیکھے گئے،رات کے 3 بجے تک مجھے برتری حاصل تھی پھر رزلٹ تبدیل ہوا، پریزائیڈنگ افسر آر او کے دفتر سے روتے ہوئے نکل رہے تھے،اصل فارم 45 کی جگہ نئے خالی فارم 45 پر پولنگ عملے سے دستخط کروائے گئے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہناتھا کہ صبح 10 بجے اپنی مرضی کا رزلٹ تیار کر لیا گیا،صوبائی اسمبلی کے دونوں امیدواروں کے ووٹ جمع کریں تو 99 ہزار ووٹ نہیں بنتے ،ان کاکہناتھا کہ مشرف اور ضیاکا دور دیکھا 2024 کا الیکشن سب سے برا ہے،دنیا بھر کے ممالک الیکشن پر سوال اٹھا رہے ہیں،میں نے الیکشن کمیشن کو دھاندلی کی شکایت کی الٹا مجھے گرفتار کر لیا گیا۔
دانیال عزیزنے کہاکہ این اے 75 کے الیکشن میں تمام اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے گئے،میرے حامیوں کے کاروبار سیل کئے گئے،مقدموں میں نامعلوم افراد کی جگہ میرے ساتھی گرفتار کئے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹ میچ کے دوران جھگڑا پر گولیاں چل گئیں، کتنے افراد جاں بحق، افسوسناک خبر آ گئی