(24 نیوز)سابق وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہاہے کہ براڈ شیٹ کا ایون فیلڈ فلیٹس سے متعلق دعویٰ لندن ہائی کورٹ نے تسلیم نہیں کیا،براڈ شیٹ کے دعویٰ میں صداقت ہوتی تو لندن ہائی کورٹ اسے رد نہ کرتی۔
حسین نواز نے براڈشیٹ کے دعویٰ پرردعمل دیتے ہوئے کہاکہ پاکستانی عدالتوں کے فیصلے انٹرپول اور برطانوی عدالتوں میں مسترد ہو جاتے ہیں،کسی کو مجرم قرار دلوانے کیلئے بڈھکوں اور گلا پھاڑنا کافی نہیں اس کیلئے ثبوت درکار ہوتے ہیں،ہمارے وکلا کا پہلے دن سے خیال تھا کہ براڈ شیٹ کے دعویٰ میں دم نہیں ہے۔
حسین نواز نے کہاکہ پاکستان میں کیس پاناما سے شروع ہوتا ہے اور درمیان سے اقامہ نکل آتا ہے،ہمارے اثاثے قانونی ہیں، اس لئے آج تک کوئی غیرقانونی چیز تلاش نہیں کی جاسکی، براڈ شیٹ اور نیب کے جھگڑے کے سبب پاکستانی عوام کے چھ کروڑ ڈالر ضائع کردئیے گئے۔
سابق وزیراعظم کے صاحبزادے کاکہناتھا کہ پرویز مشرف نے براڈ شیٹ کی خدمات صرف شریف خاندان کو نشانہ بنانے کیلئے حاصل کی تھیں،براڈ شیٹ کا لندن ہائی کورٹ جانا سازش تھی، جس طرح پاکستان میں بھی کی گئی تھیں،ہائی کورٹ نے معاملے کو پرکھ کر فیصلہ دیا کہ نیب اور براڈ شیٹ تنازع کا ایون فیلڈ فلیٹس سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہاکہ لندن ہائی کورٹ سے ہمارے خلاف فیصلہ آجاتا تو پی ٹی آئی حکومت نے واویلا مچا دینا تھا، کھودا پہاڑ نکلا چوہا، نیب نے ہمارے اثاثے تلاش کرتے ہوئے چھ کروڑ ڈالر گنوا دئیے،یہ رقم ایون فیلڈ کے فلیٹس کی مالیت سے بھی زائد ہے۔
براڈ شیٹ کا ایون فیلڈ فلیٹس سے متعلق دعویٰ لندن ہائی کورٹ نے تسلیم نہیں کیا،حسین نواز
Jan 11, 2021 | 19:05:PM