(24 نیوز)سابق صدر آصف زرداری کو نیب کی انکوائری میں ریلیف مل گیا ۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیویارک پراپرٹیز کیس میں محفوظ فیصلہ سنا دیا اور سابق صدر آصف زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے درخواست ضمانت خارج کرنے کی نیب کی استدعا مسترد کردی ۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا ہے کہ نیب انکوائری کی حد تک آصف زرداری کو گرفتار نہیں کر سکے گا۔دوران انکوائری آصف زرداری کی گرفتاری کیلئے نیب کو احتساب عدالت رجوع کرنا ہوگا۔
سماعت کے دوران آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک نے موقف اپنایا کہ عدالت آصف زرداری کی مستقل ضمانت منظور کرے۔ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کئے، درخواست مسترد کی جائے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے آصف زرداری کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل7دیکھنے والےشائقین کو ٹکٹ کتنے کا ملے گا?
دریں اثنااسلام آباد میں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد آصف علی زرداری باہر نکلے تو صحافی نے سوال پوچھا کہ کیا ان ہاؤس تبدیلی ہوتی نظر آ رہی ہے؟ جواب میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ انشا اللہ بہتر ہوگا۔ سابق صدر نے پی ڈی ایم سے متعلق کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن پہلے بھی مارچ کرتے رہے ہیں۔
ان ہاؤس تبدیلی سے متعلق سوال پر زرداری کاکہنا تھا کہ انشا اللّٰہ بہتر ہوگا۔ صحافی نے پھر پوچھا کہ پیپلز پارٹی دوبارہ پی ڈی ایم کا حصہ بننے جا رہی ہے؟ جواب آیا کہ نہیں معلوم لیکن میں ایسا نہیں سمجھتا ،میں تو چاہتا ہوں کہ یہ حکومت پہلے دن چلی جائے۔
سابق صدر نے کہا کہ یہ نا معقول ہیں ان سے حکومت نہیں چلائی جائے گی اور اب تاریخ نے بھی ثابت کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسحاق ڈار کی سینیٹ رکنیت بحال