(بلال احمد )کبریٰ خان کے بعد اداکارہ مہوش حیات بھی عدالت پہنچ گئیں ۔عدالت نے مہوش حیات کے خلاف سوشل میڈیا پر موجود مواد ہٹانے کا حکم دے دیا ،وفاقی حکومت پی ٹی اے اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کردیئے ،فریقین کو دو ہفتے میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
بیرسٹر خواجہ نوید احمد نے عدالت میں موقف اختیار کیا ہے کہ عادل راجا نامی شخص خود کو سابق فوجی افسر کہتا ہے جھوٹے الزامات لگارہا ہے،عادل راجا نے چار اداکارائوں کے خلاف پروپیگینڈا کیا ہے۔ ایف آئی اے سائبر کرائم سے رجوع کیا مگر کارروائی نہیں ہو رہی، مہوش حیات پر سوشل میڈیا پر من گھڑت الزامات لگائے گئے،الزامات لگانے والوں کو سزا دی جائے۔
مہوش حیات نے عدالت میں بیان دیا کہ کبریٰ خان کے خلاف الزامات واپس لے لیے ہیں ، میرا نام اس نے “ایم ایچ” لکھا ہے ۔
ادکار ہ مہوش حیات نے سندھ ہائی کورٹ میں راجا عادل کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ میرے خلاف سوشل میڈیا پر من گھڑت الزامات لگائے گئے،جھوٹے، گھٹیا الزامات لگانے والے ذہنی بیمار ہیں۔
اداکار نے درخواست میں لکھا ہے کہ چاہتی ہوں، الزامات لگانے والوں کو سزا دی جائے،ایف آئی اے سائبر کرائم سے رجوع کیا مگر کارروائی نہیں ہو رہی، مہوش حیات کے وکیل خواجہ نوید احمد ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر موجود مواد فوری ہٹایا جائے۔
ضرور پڑھیں :کبریٰ خان کےخلاف مواد سوشل میڈیا سے ہٹانے کا حکم
یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ میں ایف آئی اے نے آگاہ کیا ہے کہ ادارے نے اداکارہ کی درخواست پر کارروائی شروع کردی ہے۔ کبریٰ خان کے خلاف مہم چلانے والے تمام اکاؤنٹس بلاک کرنے کے لیے کیس کو پی ٹی اے میں بھیج دیا گیا ہے اور یوٹیوب، ٹوئٹر، انسٹا گرام سمیت دیگر اکاؤنٹس بلاک کرنے کا کہا گیا ہے۔عدالت نے درخواست گزار کو ایف آئی اے کی انکوائری میں تعاون کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت کو 23 جنوری تک ملتوی کردیا ہے۔
واضح رہے کہ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یوٹیوبر اور سابق فوجی افسر نے میڈیا انڈسٹری کی چار اداکاراؤں کے خلاف جھوٹے الزامات لگا کر ان کی تذلیل کی، جھوٹے اور من گھڑت الزامات سے میری مؤکل اور دیگر اداکارائوں کی عزت اور وقار کو مجروح کیا گیا۔