(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اور بھارت میں قربانی کے بکروں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں، لوگوں کی چیخیں نکل گئیں،گاہک مناسب قیمت پر پسند کے جانور کے لئے مختلف جگہ چکر لگانے پر مجبور۔
پاکستان اور بھارت میں بکرا منڈیوں میں جانوروں کی بے تحاشا قیمتوں سے شہری پریشان ہیں ۔ پاکستان میں ایک عام بکرے کی قیمت35 ہزار سے45 ہزار روپے ہے، شہری سخت گرمی کے موسم میں بکرا منڈیوں کے چکر لگا کر مناسب بھاؤ طے ہونے پر اپنے گھروں کا لوٹ جاتے ہیں۔ ادھر بھارت میں بھی کچھ اسی طرح کا حال ہے۔ ایک بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق شہر وں اور مضافات میں بکروں کی کئی منڈیاں لگائی گئی ہیں لیکن قیمت زیادہ ہونے کے سبب خریدار نہیں ہیں۔قربانی میں ابھی دس دن باقی ہیں لیکن قربانی کے بکروں کی قیمتیں آسمان پر ہیں۔ قیمت زیادہ ہونے کے سبب گاہک اپنے بجٹ کے مطابق مناسب جانور تلاش کرنے کے لئے مختلف باڑوں میں چکر لگانے پر مجبور ہیں۔ بعض جگہ تو تاجر اس انداز میں دام بتاتے ہیں کہ گاہک دام سن کر چونک جاتے ہیں ۔اس سے یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ تاجروں کو معلوم ہے کہ ابھی دس دن باقی ہیں چنانچہ آج نہیں تو کل جانور فروخت ہوں گے ہی،اس لئے وہ ایسا انداز اپناتے ہیں کہ بیشتر گاہک دام سن کر لوٹنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ رپورٹ کےمطابق بمبئی مٹن ڈیلر ایسوسی ایشن کے نائب صدر شہنواز تھانہ والا نے بتایا کہ بکروں کی قیمتیں زیادہ ہونے کی تین وجوہات ہیں ۔ اول ٹرانسپورٹیشن کے خرچ میں بے تحاشہ اضافہ ،دوسرے چارا مہنگا ہونا اور تیسرے جنگلوں کے بجائے زیادہ تر اب فارم ہاؤس اور گھروں میں بکرے پالنا اور اس کاروبار میں ایسے لوگوں کا شامل ہوجانا جنہیں پوری معلومات نہیں اور وہ محض وقتی کمائی کیلئے یہ تجارت کررہے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: ’مودی تو نے کیا کیا دیش کو برباد کیا‘کانگریس کی مہنگائی کے خلاف ریلیاں