(24نیوز)خیبرپختونخوا میں سیاسی رہنماؤں اور اہم شخصیات سے سکیورٹی واپس لے لی گئی۔حکم نامہ کے مطابق قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ، ن لیگ کے امیر مقام اور ڈاکٹر افتخار سے سکیورٹی واپس لی گئی۔
تفصیل کے مظابق، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما و سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا امیر حیدر ہوتی سے ایلیٹ فورس کے 8 اہلکار واپس لے لئے گئے۔اس کے علاوہ ایمل ولی خان اور میاں افتخار حسین سے بھی ان کی حفاظت پر مامور ایلیٹ فورس کے تمام اہلکار واپس بلالئے ہیں۔پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی انور تاج اور سینیٹر ایوب آفریدی سے بھی سکیورٹی واپس لی گئی ہے ،ایم پی اے فلک ناز اور اے این پی رکن صلاح الدین سے بھی اہلکار واپس بلا لئے ہیں۔
سابق ڈی جی نیب خیبرپختونخوا ناصر فاروق اعوان سے بھی7 ایلیٹ اہلکار واپس لئے گئے ہیں۔دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان نے بتایا کہ سکیورٹی کا کوئی شوق نہیں، خطرات کے پیش نظر ریاست نے ہی سکیورٹی فراہم کی تھی، اس قسم کے اقدامات ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ سکیورٹی واپس کرنے کے بعد نقصان پہنچنے پر ذمے داری حکومت پر عائد ہوگی۔
ادھروزیرِاعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی وزراءسے اضافی سکیورٹی واپس لینے کا عمل شروع ہو گیا، ذرائع کے مطابق کابینہ ڈویژن اور اسلام آباد پولیس نے وزرا سے اضافی سکیورٹی واپس لی ہے، اب تک اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سمیت 7 وفاقی وزرا سے اضافی سکیورٹی واپس لی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ شیریں مزاری اور پرویز خٹک سمیت متعدد وزر ا سے اضافی سکیورٹی واپس لی گئی ہے۔آئی جی اسلام آباد کی وزیرِاعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد وفاقی وزرا کی سکیورٹی پر تعینات اضافی نفری واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزرا کے پاس اسلام آباد پولیس کے صرف 2، 2 اہلکار سکیورٹی پر مامور رہیں گے۔ایک وزیر کے پاس سکیورٹی پر مامور 5 اہلکاروں میں سے 3 کو واپس بلا لیا گیا ۔ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین سینٹ کو دی گئی نفری برقرار رہے گی، قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو دی گئی اضافی نفری میں بھی کمی کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے گزشتہ کابینہ کے اجلاس میں پروٹوکول کم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں۔صدف کنول نے اپنی خوبصورت جلد کا راز بتادیا
کے پی کے۔۔ اپوزیشن رہنماﺅں سکیوریٹی واپس لے لی گئی
Jul 11, 2021 | 19:49:PM