بھارت سے چھوڑا گیا سیلابی ریلہ 24 گھنٹوں میں گنڈا سنگھ سے پاکستان میں داخل ہوگا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پاکستان کمشنر برائے انڈس واٹر اینڈ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق مشرقی دریا ستلج میں درمیانے درجے کا سیلابی ریلہ ہریکے انڈیا سے اگلے 24 گھنٹوں میں گنڈا سنگھ والا میں پہنچے گا۔
فیروزپور انڈیا سے نچلے درجے کا سیلابی ریلا اسی مقام پر اگلے 6 گھنٹوں میں پہنچنے کا امکان ہے، اگلے 48 گھنٹوں کے دوران سلیمانکی ہیڈ ورک میں پانی کا تیز بہاؤ متوقع ہے جس کے سبب دریا سے منسلک نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ہے۔
دریائے ستلج پرفصلوں کے زیرآب آنے کا امکان ہے جبکہ سڑکیں زیرآب آنے کا بھی خطرہ ہے، این ڈی ایم اے تمام ڈیزاسٹر مینجنٹ کے متعلقہ اداروں کے ساتھ باقاعدہ اپ ڈیٹس شیئر کر رہا ہے، ممکنہ خطرے سے دوچار نشیبی علاقوں سے لوگوں کی منتقلی یقینی بنائیں۔
یہ بھی پڑھیے: بھارت نے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا، الرٹ جاری
فلڈ ریلیف کمشنر نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مطلوبہ سامان اور مشینری پہلے سے تیار رکھیں، ممکنہ خطرے سے دوچار علاقوں میں خوراک اور ادویات کا مناسب انتظام تیار رکھیں، ایمرجنسی کی صورت میں سڑکوں اور مواصلاتی رابطوں کی بحالی کیلئے متعلقہ ادارے تیار رہیں، پی ایم ڈی اے پنجاب، پنجاب محکمہ آبپاشی کے ذریعے سیلابی پانی کی ریگولیشن یقینی بنائے۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق بھارت نے ستلج میں ہریکے سے 208597 کیوسک اور فیروز پور کے مقام سے 110568 کیوسک پانی دریائے ستلج میں چھوڑا ہے۔ بھارت سے چھوڑا گیا پانی 24 گھنٹوں میں گنڈا سنگھ قصور کے مقام سے پاکستان میں داخل ہوگا۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے متعلقہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو پیشگی انتظامات جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ دریائے ستلج سے منسلک اضلاع میں ہنگامی بنیادوں پر انتظامات کو حتمی شکل دیں اور تمام وسائل کو بروئے کار لائیں۔