(فرزانہ صدیق) اسلام آباد میں گلے پر ڈور پھرنے سے 7 سالہ بچی جان بحق ہو گئی، وفاقی پولیس بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی۔
وفاقی دارالحکمومت اسلام آباد میں 7 سالہ بچی کے گلے پر ڈور پھرنے سے جان بحق ہونے کا واقعہ پیش آیا، وفاقی پولیس بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی، اپنی ناکامی چھپانے کے لئے درج مقدمے میں تیز دھار ڈور کی بجائے تیز دھار چیز کا ذکر کر دیا، واقعہ کا مقدمہ بچی کے چچا کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مقدمے کے متن کے مطابق میرا بھائی بیوی اور بچی کے ساتھ کمرشل مارکیٹ گیا، برما پل کراس کرتے ہوئے بائیک پر آگے بیٹھی بھتیجی کے گلے پر کوئی تیز دھار چیز لگی، زخمی حالت میں بھائی بچی کو لیکر قریبی ہسپتال گئے لیکن انہوں نے کیس پمز ریفر کر دیا، بچی کو پمز لیکر گئے جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی، کسی نامعلوم شخص نے تیز دھار چیز سے میری بھتیجی کا گلا کاٹا ہے، میرا بھائی اور بھابھی ذہنی اذیت میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کی پہلی چیف جسٹس عالیہ نیلم کون ہیں؟
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس افسوسناک واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ بھی طلب کر لی، وفاقی وزیر داخلہ کے نوٹس کے بعد بے شمار نوجوانوں کو گرفتار کر کے پریس ریلیز جاری کر دی گئی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس تاحال مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔