(24نیوز)فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اینٹی کرپشن کے ادارے کو ماضی میں پولیو زدہ کیا گیا،اینٹی کرپشن بھی شاہی خاندان کے زیر اثر رہا.
تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب میں 10 سال تک سرکاری چھتری کے نیچے کرپشن پروان چڑھتی رہی. 2018 سے لیکر 2021 تک اینٹی کرپشن پنجاب 22 ارب پچاسی کروڑ کی ریکوری کی. 24 ارب روپے کی سرکاری زمین بھی واگزار کرائی گئی.شاہی خاندان کے خواری بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے رہے.
پنجاب پبلک سروس کمیشن 12 پیر آؤٹ ہونے کا معاملہ سامنے آیا،اینٹی کرپشن نے 18 افراد کو گرفتار کیا. پنجاب کی 12 جامعات میں غیر قانونی طور پر 4600 بھرتیاں کی گئیں، شاہی خاندان کے دور میں ایسا ہواکرپشن میں لت پت پاکستان یہ دیکر گئے.
2015 سے 2018 میں 7000 گاڑیوں کی جعلی رجسٹریشن کروائی گئی ہر گاڑی پر لاکھوں روپے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا.
یہ بھی پڑھیں: مائرہ قتل کیس، ہم بے گناہ ہیں ہمیں انصاف فراہم کیا جائے،ملزموں کی دہائی