(24نیوز)پاکستان پیپلزپارٹی نے کلبھوشن یادیو سے متعلق قانون سازی کو مسترد کردیا ہے۔
سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نیئرحسین بخاری نے عجلت میں کی گئی حکومتی قانون سازی پر ردعمل میں وزیراعظم اور پی ٹی آئی سرکار سے استفسار کیا ہے کہ قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے گرفتار مجرم بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو سے وزیراعظم اور حکومت کی اتنی سہولت کاری سے قوم کو کیا پیغام دیا گیا ہے ،نیئربخاری نے کہا کہ اسلام آباد سے کشمیر کا نام مٹانے والے کلبھوشن کے وکیلوں کا اصل چہرہ قوم کے سامنے کھل کر سامنے آگیا ہے ،چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے درست کہا ہے کہ جلد بازی میں کلبھوشن کو رعایت دینے والے درحقیقت بھارت اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے وکیل نکلے ہیں۔
نیئر بخاری نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں کسی بھی قانون سازی کی منظوری خواہ حکومتی یا اپوزیشن کی ہو پڑھے یا زیر بحث لائے بغیر منظوری پارلیمانی روایات کے خلاف ہے ۔نیئربخاری نے کہاکہ آئینی ادارے پارلیمنٹ میں قواعد کی خلاف ورزی کرکے اور جمہوری روایات کو پامال کرکے 20 بل بلڈوز کئے گئے ہیں جو جمہوری تاریخ میں افسوسناک اور حکومت کے غیر جمہوری طرز عمل میں ایک اور اضافہ ہے، انہوں نے کہا کہ پارلیمانی قواعد کی خلاف ورزی کر کے تحریک انصاف نے کلبھوشن یادیو کے لئے سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے ،وزیراعظم اور پی ٹی آئی سرکار کو بھارتی جاسوس اور قومی مجرم کی سہولت کاری کا جواب دینا ہوگا۔
پی پی رہنمانے مزید کہا کہ ڈپٹی سپیکر نے اپوزیشن کی جانب سے تین بار کورم نشان دہی کے باوجود بلز کی منظوری میں اپنی جانبداری ثابت کر دی ہے نیئر بخاری نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کا موقف درست ثابت ہو رہا ہے کہ ڈپٹی سپیکر غیرجانبدار نہیں رہے اسلئے ان آئینی عہدوں پر رہنے کا جواز کھو بیٹھے ہیں ،نیئربخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی سرکار پارلیمنٹ کی بے توقیری کرکے اپنے غیر جمہوری آقاؤں کی ہیروکاری کر رہی ہے ۔بجٹ اجلاس سے ایک روز قبل آمرانہ طرز عمل غیر جمہوری ذہنیت کی عکاسی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صوبوں کو 707 ارب روپے اضافی دیئے جائیں گے۔۔بجٹ تجویز